زلزلہ اور بارشوں سے متاثرہ اضلاع شانگلہ ، کوہستان میں امدادی سرگرمیوں کے حوالہ سے اجلاس کاانعقاد

حلقہ پی کے 88 میں زیادہ جانی ومالی نقصان ہونے کی باوجود مستحق متاثرین کو امدادنہ ملنے پرشرکاء کااظہاربرہمی

منگل 3 مئی 2016 19:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سیاحت عبدالمنیم کی زیر صدارت منگل کے روز پی ڈی ایم اے کے کمیٹی روم پشاورمیں زلزلہ اور بارشوں سے متاثرہ اضلاع شانگلہ ، کوہستان اور خاص طورپر حلقہ پی کے۔88 میں امدادی سرگرمیوں کے حوالہ سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عامر آفاق کے علاوہ ڈپٹی کمشنر کوہستان راجہ فضل خالق، اسسٹنٹ کمشنر الپوری شانگلہ تیمورآفریدی، امدادی تنظیموں ایم ایس ایف ،یو ایس ایف، اوسی ایچ اے، پی ایچ ایف ، این ایچ ایف اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں متاثرہ اضلاع بالخصوص پی کے۔88 کے متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیوں کے فقدان پراپنے تحفظات کااظہار کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ مجموعی طورپر پی ڈی ایم اے سمیت امدادی سرگرمیوں میں مصروف تمام امدادی اداروں کی کارکردگی تسلی بخش ہے تاہم حلقہ پی کے۔

(جاری ہے)

88 کے بعض علاقے ایسے ہیں جہاں زیادہ جانی ومالی نقصان ہونے کی باوجود مستحق متاثرین کو اب تک امداد نہیں پہنچی ہے۔

لہٰذا امدادی سامان کے ترسیل کے لئے ڈسٹری بیوشن پوائنٹس کاجائزہ لینا ضروری ہے تاکہ متاثرین کی محرومیوں کاازالہ ہو۔ انہوں نے اجلاس میں شریک تمام امدادی اداروں کے منتظمین کی ماضی میں متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مخصوص علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی بجائے تمام متاثرہ علاقوں پربلاتفریق توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں آئندہ 11 مئی کو ڈی سی شانگلہ اوردیگر تمام این جی اوزکے ساتھ اجلاس کے انعقاد پر اتفاق ہو اجس میں امداد وبحالی سے محروم متاثرہ علاقوں کی داد رسی کے لئے حکمت عملی وضع کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :