ایم کیوایم کے کارکن آفتاب احمد کا دوران حراست انتقال

آفتاب احمد کے انتقال کی تحقیقات کرائی جائیں اور میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے، خواجہ اظہارالحسن

منگل 3 مئی 2016 17:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے گزشتہ روز رینجرز کی تحویل میں دیئے گئے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن اور فاروق ستار کے کوآرڈی نیٹرآفتاب احمد دوران حراست دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے گزشتہ روز ایم کیو ایم کے کارکن آفتاب احمد کا 90 روزہ ریمانڈ حاصل کیا تھا جو دوران علاج منگل کی صبح جناح اسپتال میں دم توڑ گئے۔

اسسٹنٹ پولیس سرجن ڈاکٹرکلیم شیخ کے مطابق آفتاب احمد کو منگل کی صبح 7 بجکر 55 منٹ پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 8 بجکر 20 منٹ پر دم توڑ گئے جب کہ جناح اسپتال کی جوائنٹ ایگزیگٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق جس وقت آفتاب احمد کا اسپتال لایا گیا اس وقت ان کا بلڈ پریشر لوتھا اور ان کے دل کی دھڑکن بھی نارمل نہیں تھی جنہیں ڈاکٹروں نے تمام طبی سہولیات فراہم کیں لیکن وہ دوران علاج چل بسے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنمااور سندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے آفتاب احمد کی موت کی تحقیقات کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرح کا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آفتاب احمد کی ہلاکت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرح کا واقعہ ہے کراچی کے امن کے دوران پراسراراموات امن کے لئے خطرناک ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ کو اس بات کا علم ہی نہیں کہ صوبے میں کیا کچھ ہورہا ہے جب کہ سندھ میں اپوزیشن جماعتیں بھی عوام کی بات نہیں کرتیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آفتاب احمد کے انتقال کی تحقیقات کرائی جائیں اور میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔واضح رہے کہ 40 سالہ آفتاب احمد کو رینجرز نے گزشتہ روز ایف بی ایریا سے مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر حراست میں لیتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے 90 روزہ ریمانڈ بھی حاصل کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :