نیا پاکستان بنانے والوں کا نیا خیبر پختونخوا دیکھ کر افسوس ہورہاہے، کہاں ہے اُن کا نیا خیبرپختونخوا،

صوبے میں اپنی حکومت نہ ہونے کے باوجود ہم نیاخیبر پختونخوا بنائیں گے، 2013 ء کے انتخابات کے بعد خیبر پختونخوا کے عوام خواب دکھانے والوں کی کارکردگی دیکھنے کیلئے بیٹھے ہیں،عوام کو سنہرے خواب دکھا کر پھنسایا گیا ، اب ملنے کیلئے بھی نہیں آتے،یہ لوگ دو سال تک دھاندلی کا رونا روتے رہے ، دھرنے میں وقت ضائع کیا، عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ، ہم گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والے نہیں وزیراعظم نوازشریف کا بنوں میں عوامی اجتماع سے خطاب ، مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا

منگل 3 مئی 2016 17:34

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہاہے کہ کہ نیا پاکستان بنانے والوں کا نیا خیبر پختونخواہ دیکھ کر افسوس ہورہاہے کہ کہاں ہے اُن کا نیا خیبرپختونخوا لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری حکومت نہ ہونے کے باوجود ہم نیاخیبر پختونخوا بنائیں گے، 2013 ء کے انتخابات کے بعد خیبر پختونخوا کے عوام خواب دکھانے والوں کی کارکردگی دیکھنے کیلئے بیٹھے ہیں کیونکہ یہاں کے عوام کو سنہرے خواب دکھا کر پھنسایا گیا اور اب ملنے کیلئے نہیں آتے مگر پنجاب سندھ اور بلوچستان کے عوام نہیں پھنسے، یہ لوگ دو سال تک دھاندلی کا رونا روتے رہے ، دھرنے میں وقت ضائع کیا، سپریم کورٹ نے جب فیصلہ دیا کہ 2013 ء انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی یہ اُن کے منہ پر طمانچہ تھا لیکن انہوں نے پاکستانی عوام سے اپنی غلطیوں کی معافی بھی نہیں مانگی،عمران خان اب 22 سالہ پرانی باتیں کررہا ہے اور نئے الزام لگا رہاہے جن کا کوئی وجود بھی نہیں، تاہم پھر بھی ہم سپریم کورٹ چلے گئے اور سپریم کورٹ پر فیصلہ چھوڑا ہے ، پانامہ لیکس کے معاملے پر اگر ہم پر ایک پائی کاجرم ثابت ہوجائے تو ایک منٹ میں چلا جاؤنگا لیکن انہیں پتہ نہیں کہ ان کا کس سے واسطہ پڑا ہے اُن کو معلوم ہوجائیگا کہ ہم گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والے نہیں ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں زیاد اکرم درانی سپورٹس کمپلیکس میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ، وفاقی وزیر اکرم خان دُرانی ، گورنر خیبرپختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا ،وزیر اعظم کے مشیر ومسلم لیگ کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر مقام، ایم پی اے اعظم خان درانی، مسلم لیگ کے صوبائی صدر پیر صابر شاہ ، صوبائی نائب صدور ڈاکٹر پیر صاحب زمان ، ملک حاجی نواب خان ، زاہد اکرم دُرانی، ضلع ناظم عرفان دُرانی ، ضلع نائب ناظم پیرمنیر شاہ بھی موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے والوں کا نیا خیبر پختونخواہ دیکھ کر افسوس ہورہاہے کہ کہاں ہے اُن کا نیا خیبرپختونخواہ لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ خیبرپختونخواہ میں ہماری اور جے یوآئی مولانا فضل الرحمن کی جماعت کو چند سیٹیں ملیں مگر حکومت ہماری نہ ہونے کے باوجود نیاخیبر پختونخواہ ہم بنائیں گے جس کا مانسہرہ میں تاریخ ساز اعلانات کرکے آغاز کردیا ہے 1991 ء میں پشاور سے اسلام آباد موٹر وے کی بات کی جو آج اﷲ تعالیٰ کے فضل وکرم سے موجود ہے اس کے علاوہ اس صوبہ میں جب یہ صوبہ این ڈبلیو ایف پی کے نام سے منسوب تھی تو بے شمار سڑکیں بنائی اور آج بنوں میں ایک نئی تاریخ رقم کئے جارہا ہوں جس پر وفاقی وزیر اکرم خان دُرانی کا مشکور ہوں جنہوں نے اہم منصوبوں کے قیام پر کافی عرصہ سے بات چیت کی تاہم منصوبے ہونے چاہیئے کیونکہ یہ علاقہ کئی دہائیوں سے محروم ہے یہاں آتے ہوئے بنوں کو دیکھا وہی پُرانی عمارتیں ، پُرانی سڑکیں ہسپتال سب کو دیکھ کر افسوس ہواکہ نیاپاکستان بنانے کے دعویداروں نے تین سال حکومت کا عرصہ مکمل کرلیا مگروہ نیاخیبرپختونخواہ یا نیا بنوں نہ بنا سکے اور اب نیا بنوں بنے گا۔

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ 2013 ء کے انتخابات کے بعد خیبر پختونخواہ کے عوام خواب دیکھانے والوں کی کارکردگی دیکھنے کیلئے بیٹھے ہیں کیونکہ یہاں کے عوام کو سنہرے خواب دیکھا کر پھنسایا گیا اور اب ملنے کیلئے نہیں آتے مگر پنجاب سندھ اور بلوچستان کے عوام نہیں پھنسے یہ لوگ دو سال تک دھاندلی کا رونا روتے رہے اور دھرنے میں وقت ضائع کیا سپریم کورٹ نے جب فیصلہ دیا کہ پاکستان کے 2013 ء انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی یہ اُن کے منہ پر طمانچہ تھا لیکن انہوں نے پاکستانی عوام سے اپنی غلطیوں کی معافی بھی نہیں مانگی اب 22 سالہ پُرانی باتیں کررہا ہے اور نئے الزام لگا رہے ہیں جن کا کوئی وجود بھی نہیں تاہم پھر بھی ہم سپریم کورٹ چلے گئے اور سپریم کورٹ پر فیصلہ چھوڑا ہے اگر ہم پر ایک پائی ثابت ہوجائے تو ایک منٹ میں چلا جاؤنگا لیکن انہیں پتہ نہیں کہ ان کا کس سے واسطہ پڑا ہے اُن کو معلوم ہوجائیگا کہ گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہے عوام نے مینڈیٹ کے ذریعے اُنہیں شکست دی اور ہمیں فتح سے ہمکنار کیا ہم قوم کی حقیقی خدمت کرتے ہیں اور خدمت کیلئے پہنچ گئے ہیں ہم پاکستان کی تباہی کی سیاست اور دھرنا کی منفی سیاست نہیں کرتے ہم نیا پاکستان بنانے والوں اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے پاکستانی عوام کو ہر قسم کی سہولت دی جائے گی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے ملک پر بہت اچھے اثرات مرتب ہونگے چونکہ ملک میں تمام انڈسٹریز کو بجلی اور گیس 24 گھنٹے مل رہی ہے جو بہت جلد پاکستانی عوام کو بھی دی جائے گی تاہم 2018 ء میں بجلی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا جوکہ ہمارا قوم سے وعدہ تھا مگر اس سے بڑھ کر ہم بجلی بھی سستی دیں گے جو کہ ہمارا انتخابی وعدہ بھی نہیں تھانیا پاکستان ہم بنائیں گے خیبرپختونخواہ حکومت اور نیا پاکستان بنانے والے کچھ نہیں کررہے عوام ہمارا اور نیا پاکستان بنانے والوں کا موازنہ کریں ہم صرف سڑکوں موٹر ویز ، اقتصادی راہداری منصوبوں کی بات نہیں کرتے ہم ملک کی انفراسٹرکچر بنانے کی بات کرتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ حال ہی میں بنوں کے پانچ یونین کونسلوں سوکڑی آمندی ہنجل فاطمہ خیل اور بازار احمد خان کو گیس فراہمی منصوبہ کی منظوری دے دی ہے تاہم بنوں میں تیل گیس کے ذخائر کی دریافت اور اُنہیں کارآمد بنانے کیلئے آئل اینڈ گیس کمپنیوں کو بھیجا جائے گا جس سے یہاں کے ہر گھر کو گیس فراہم کی جائے گی جبکہ انڈس ہائی وے گمبیلا تا کوہاٹ ، گنڈی چوک تا سرائے نورنگ اور ڈومیل تا رنگین آباد چوک دو رویہ سڑکوں پر کام شروع ہوجائیگا وزیراعظم میاں نواز شریف نے اس موقع پر پیش کی گئی سپاس نامہ پر مختلف منصوبوں کا اعلان کیا اور بنوں ائرپورٹ کو انٹرنیشنل ائرپورٹ بنانے کا اعلان کیا جہاں سے سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات سمیت مختلف ممالک اور اندرون ملک پروازیں چلیں گی ، 3 میگا واٹ کرم گڑھی پاور ہاؤسز کی بجلی پیداوار کی توسیعی 8 میگا واٹ منصوبے ،باران ڈیم اُونچائی توسیعی منصوبہ ، لکی مروت میں یونیورسٹی کے قیام ،گنڈی چوک تا ڈیرہ اسماعیل خان فور لائن روڈکی منظوری دی جبکہ بنوں ضلع اور دو تحصیلوں کیلئے بیس کروڑ روپے کی گرانٹ دینے کا بھی اعلان کیا اُنہوں نے کہا کہ یہ ہے نیا پاکستان مگر جو نیا پاکستان بنانے کے دعوے کررہے تھے وہ پشاور میں فارغ بیٹھے ہیں اور دھرنے جلسوں میں بیٹھے ہیں وزیراعظم میاں نواز شریف نے اس موقع پر انڈس ہائی وے گمبیلا تا کوہاٹ ، ڈومیل تا رنگین آباد اور گنڈی چوک تا سرائے نورنگ منصوبوں پر کام کا آغاز کرتے ہوئے افتتا ح کیا۔