اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام علاقے مستفید ہوں گے، گوادر کے پسماندہ ترین علاقوں کو کوئٹہ سے منسلک کیا جا رہا ہے، رواں سال کے آخر تک گوادرکوئٹہ اور رتوڈیرو سے منسلک ہو جائے گا، بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے بلوچستان میں خوشحالی کا پہیہ چل پڑا، چین نے ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے تعاون کا یقین دلایا ہے

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی میڈیا سے گفتگو

منگل 3 مئی 2016 17:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھی شامل ہے، اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام علاقے مستفید ہوں گے، گوادر کے پسماندہ ترین علاقوں کو کوئٹہ سے منسلک کیا جا رہا ہے، رواں سال کے آخر تک گوادرکوئٹہ اور رتوڈیرو سے منسلک ہو جائے گا، بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے بلوچستان میں خوشحالی کا پہیہ چل پڑا، چین نے ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے تعاون کا یقین دلایا ہے، کراچی سے پشاور ریلوے ٹریک کو بہتر بنایا جائے گا۔

وہ منگل کو وزیر مملکت وچیئرمین سرمایہ کاری بورڈ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ملکی معیشت کا سب سے بڑا مسئلہ توانائی کی قلت ہے، اقتصادی راہداری میں سب سے زیادہ توجہ توانائی منصوبوں پر دی گئی، سندھ میں 9ارب ڈالر سے زائد کے توانائی منصوبے شروع ہوں گے، منصوبے کے تحت بلوچستان میں توانائی شعبے میں 8 ارب 90 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ جامشورو میں ایشیائی ترقی کے تعاون سے کوئلے سے توانائی کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں، ساحلی علاقوں میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے شروع کر رہے ہیں، راہداری منصوبے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام علاقے مستفید ہوں گے،1998 میں ہمارے دور میں گوادر کو کوئٹہ سے ملانے کا منصوبہ شروع کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پسماندہ ترین علاقوں کو کوئٹہ سے منسلک کیا جا رہا ہے، رواں سال کے آخر تک گوادر، کوئٹہ اور رتوڈیرو سے منسلک ہو جائے گا، بدقسمتی سے گوادر کی ترقی کے منصوبے 15سال تک کھٹائی میں پڑے رہے ہیں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے بلوچستان میں خوشحالی کا پہیہ چل پڑا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اے پی سی میں برہان سے ڈیرہ اسماعیل خان تک نئی سڑک بنانے کا فیصلہ ہوا، چین نے ریلوے نظام کو بہتر بنانے کیلئے تعاون کی یقین دلایا، کراچی سے پشاور ریلوے ٹریک کو بہتر بنایا جائے گا، ٹریک کی بہتری سے ریل کی رفتار 120سے 140کلو میٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی