رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران کنزیومر فنانسنگ 11.4ارب روپے ریکارڈ کی گئی

منگل 3 مئی 2016 17:31

اسلام آباد ۔ 3 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 مئی۔2016ء) پاکستان میں رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران کنزیومر فنانسنگ 11.4ارب روپے ریکارڈ کی گئی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 12.3ارب روپے کی کنزیومر فنانسنگ ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں کنزیومر فنانسنگ میں نمایاں بہتری آئی ہے جو اس دوران 16.3ارب تک بڑھ گئی جبکہ مالی سال 2014-15ء کی دوسری سہ ماہی میں کنزیومر فنانسنگ 6.8ارب روپے تھی۔

اسی طرح آٹو فنانسنگ رواں سال کی پہلی ششماہی میں 3.3ارب روپے تک بڑھی ہے جو اس سے پچھلے سال کے اسی عرصہ میں 7.4ارب روپے تھی۔ ہاؤس بلڈنگ کے قرضوں میں بھی نمایاں بہتری آئی اور رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران ان میں 2.7ارب روپے کا اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اس عرصہ میں 0.2 ارب روپے تھا۔

(جاری ہے)

مالی سال 2010ء کے بعد سے گاڑیوں اور مکانات کے لئے قرضوں میں اضافہ کا رجحان دیکھا گیا جس کی وجہ شرح سود میں کمی بتائی گئی ہے جبکہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے 9سال تک پرانی گاڑیوں کی فنانسنگ کی بھی اجازت دی ہے۔

دستیاب اعدادوشمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آٹو فنانسنگ سے مقامی کار اسمبلرز کی سیلز میں اضافہ ہوا ہے۔ دریں اثنا مینوفیکچرنگ شعبہ کے لئے قرضوں میں 9.6فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو اس سے پچھلے سال 7فیصد تھا۔ اس سے استفادہ کرنے والوں میں ٹیکسٹائل اور کیمیکل کے شعبے نمایاں ہیں۔ ٹیکسٹائل کے لئے قرضوں میں مجموعی اضافہ 82.6ارب روپے ہوا جو پچھلے سال کے اسی عرصہ میں 57.7ارب روپے تھا۔