دہشت گرد اسلام کو بد نام کررہے ہیں،مسلم امہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے

صدر مملکت ممنون حسین کی قطر کے سفیر سقربن مبارک المنصوری سے ملاقات میں گفتگو فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلہ میں پاکستان سے افرادی قوت کی درآمد کے فیصلے پر حکومتِ قطرکا شکریہ ادا کیا

منگل 3 مئی 2016 17:08

اسلام آباد ۔ 3 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 مئی۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم امہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے کیونکہ دہشت گرد اپنے گمراہ کن نظریات کی وجہ سے اسلام کو بد نام کررہے ہیں۔ صدر مملکت نے یہ بات قطر کے سفیر سقربن مبارک المنصوری سے با ت چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ایوان ِ صد رمیں منگل کو ان سے ملاقات کی۔

صدر مملکت نے کہاکہ اسلام امن کا دین ہے جو انسانی جان کی حرمت پر یقین رکھتا ہے اور بے گناہ افراد کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ گمراہ عناصرنے خونریزی کر کے اسلام کو بدنام کیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اسلامی ملکوں کو مل کرکام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاناچاہیے اور مختلف شعبوں میں باہم تعاون کر نا چاہیے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے پر زور دیا اور پاکستان سے ہنر مند اور غیر ہنر مند کارکنوں کے درآمد کے فیصلے پر حکومتِ قطر کے فیصلے کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے2020ء میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر قطری سفیر کومبارک باد دی اور کہاکہ اس سے عالمی برادری میں قطر کا وقار مزید بلند ہو گا۔انہوں نے کہا کہ فیفا ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے بڑی تعداد میں افرادی قوت کی ضرورت پڑے گی جس کے لیے پاکستان قطر سے تعاون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن وامان کی صورت ِ حال بہتر ہے جس سے قطر جیسے دوست ممالک کے سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ قطر کے سفیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں حالات تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں اور قطرکے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔