وزارت منصوبہ بندی ترقی واصلاحات کے تحت ملک بھر میں لاکھوں بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے سکولوں میں داخل کرایا گیا

منگل 3 مئی 2016 16:54

اسلام آباد ۔ 3 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 مئی۔2016ء) تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے ،وژن 2025 کے تحت تعلیم کے شعبے کے لئے حکومت نے خصوصی اقدامات کئے ہیں ،نوجوان جنوبی ایشیاء کی تعمیر و ترقی کیلئے مثالی اور فعال کردار ادا کر یں گے ، معاشی استحکام میں ان کا بہترین رول ہو گا اور آنے والے وقت میں ہتھیار نہیں نوجوان نسل ترقی کا انقلاب برپا کرے گی۔

وزارت منصوبہ بندی ترقی واصلاحات کے تحت چاروں صوبوں سمیت اے جے کے ،گلگت بلتستان اور قبائلی علاقہ جات میں سکولوں میں بچوں کو داخل کرانے کا مہم چلائی گئی جس کے دوران ملک بھر میں لاکھوں بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے سکولوں میں داخل کرایا گیا ۔ پاکستان میں تقریباً پرائمری سے ہائرسیکنڈری سطح تک کی عمر کے دو کروڑ چالیس لاکھ بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ا تنی بڑی تعداد میں بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنے سے ملک میں ایک تعلیمی انقلاب بر پاکیا جا سکتا ہے۔کیونکہ تعلیم کے فروغ کے بغیر کوئی بھی ملک ترقی کی منزل سے ہمکنا ر نہیں ہوسکتا پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں تعلیم کے لئے مختص فنڈز میں اضافہ ضروری ہے ۔منگل کو وزارت کے حکام نے بتایاکہ وژن 2025 ء کے تحت موجودہ حکومت نے ملک سے ناخواندگی کو ختم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔

اور اسی ضمن میں حکومت وژن 2025ء کے تحت سکول جانے والے بچوں اور بچیوں کے تعددی فرق کو ختم کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے اور آئندہ پانچ برس میں اس فرق میں 50 فیصد تک کمی لائی جائے گی اور 2025ء تک ہر بچہ یا بچی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت قومی وسائل کو عوام کی فلاح و بہبود اور ملکی ترقی کے لئے بروئے کار لانے کے لئے حقیقت پسندانہ حکمت عملی اختیار کر رہی ہے جس کے ثمرات تیزی کے ساتھ سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ تحقیق کے نئے پراجیکٹس شروع کئے گئے جس سے ہماری جی ڈی پی بہتر ہو اور ملک معاشی لحاظ سے اپنے قدموں پرکھڑا ہو سکے۔ وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتیں خواندگی کے سلسلے میں سنجیدہ ہے اور اپنے وسائل کا ایک چوتھائی سے بھی زیادہ اس پر خرچ کررہی ہے ۔ بدقسمتی سے پاکستان دنیا کے ان ملکوں کی صف میں شامل ہے جہاں بچوں کی ایک بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے اور انہیں تعلیم سے بہرہ ور کئے بغیر ترقی کے دوڑ میں ہم دیگر ممالک کا ساتھ نہیں دے سکتے۔

متعلقہ عنوان :