مسلم امہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اختیار کرے ، دہشت گرد اپنے گمراہ کن نظریات کی وجہ سے اسلام کو بد نام کررہے ہیں،صدر مملکت ممنون حسین کی قطر کے سفیر سے ملاقات میں گفتگو

منگل 3 مئی 2016 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم امہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اختیار کرے کیونکہ دہشت گرد اپنے گمراہ کن نظریات کی وجہ سے اسلام کو بد نام کررہے ہیں۔وہ قطر کے سفیر سقربن مبارک المنصوری سے با ت چیت کر رہے تھے جنھوں نے ایوان ِ صد رمیں ان سے ملاقات کی۔

صدر مملکت نے کہاکہ اسلام امن کا دین ہے جو انسانی جان کی حرمت پر یقین رکھتا ہے اور بے گناہ افراد کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ انھوں نے کہا کہ گمراہ عناصرنے خونریزی کر کے اسلام کو بدنام کیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اسلامی ملکوں کو مل کرکام کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاناچاہیے اور مختلف شعبوں میں باہم تعاون کر نا چاہیے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نیدونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے پر زور دیا اور پاکستان سے ہنر مند اور غیر ہنر مند کارکنوں کے درآمد کے فیصلے پر حکومتِ قطر کے فیصلے کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے 2020 میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر مبارک باد دی اور کہاکہ اس سے عالمی برادری میں قطر کا وقار مزید بلند ہو گا۔انہوں نے کہا کہ فیفا ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے بڑی تعداد میں ورک فورس کی ضرورت پڑے گی جس کے لییپاکستان قطر سے تعاون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن وامان کی صورت ِ حال بہتر ہیجس سے قطر جیسے دوست ممالک کے سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔قطر کے سفیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں حالات تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں اور قطرکے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔