گیدڑ بھپکیوں سے ڈرنے والے نہیں، عوام کا میڈیٹ لے کر آئے ہیں، مخالفین کو ابھی نہیں پتا کہ ان کا پالا کس سے پڑا ہے ، ان کے کہنے سے ہم گھر چلے جائیں ‘ آپ اپنے آپ کو سمجھتے کیا ہیں‘کے پی کے میںصوبائی حکومت کو قائم ہوئے تین سال ہوچکے ہیں مگر وہ نیا پاکستان تو ایک طرف نیا خیبر پختونخوا تک نہیں بنا سکے‘ 2018 میں ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیا جائے گا۔ نہ صرف لوڈشیڈنگ ختم ہوگی بلکہ ملک بھر میں بجلی بھی سستی کی جائے گی۔ وزیر اعظم نواز شریف کا بنوں میں جلسہ سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 3 مئی 2016 12:51

گیدڑ بھپکیوں سے ڈرنے والے نہیں، عوام کا میڈیٹ لے کر آئے ہیں، مخالفین ..

بنوں (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03مئی۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ خیبر پختونواہ کے لوگ 2013 کے عام انتخابات میں سنہرے خوابوں میں پھنسے، ہیلی کاپٹر سے صوبہ کو دیکھ لیا لیکن نیاپاکستان یا نیا خیبر پختونخوا نہیں ملا، نیا پاکستان بنانے کچھ نہیں کر رہے، عوام کو پتا چلنا چاہیے کہ کون خدمت اور کون دھرنوں کی سیاست کرتا ہے۔

بنوں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب، بلوچستان اور دیگر صوبوں کے لوگ سنہرے خوابوں میں نہیں آئے، خیبر پختونخوا کے لوگوں کو سنہرے خواب دکھائے گئے، نیا خیبر پختونخوا کہاں ہے۔واضح رہے کہ جلسے میں جمعیت علماءاسلام کے کارکنوں کی اکثریت شریک تھے، جن کی جانب سے وزیر اعظم زندہ باد کے نعرے بھی لگائے جا رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صوبے میں ہماری حکومت ہوتی تو آج آپ کو نیا خیبرپختونخوا بنتا نظر آتا، 3 سال ہوگئے لیکن نیا خیبر پختونخوا نہیں بن سکا۔اپوزیشن کی جانب سے استعفے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ دھمکیوں سے نہیں ڈرتے نہیں، عوام نے مینڈیٹ دیا ہے آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ کس سے واسطہ پڑا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ کسی کے کہنے پر گھر چلے جائیں، آپ اپنے آپ کو سمجھتے کیا ہیں ، وقت کے ساتھ ساتھ پتہ لگے گا۔

پاناما لیکس میں نواز شریف کے بچوں کے نام آنے کے بعد حزب اختلاف کی جانب سے ہونے والی تنقید اور استعفے کے مطالبے پر وزیر اعظم نے کہا کہ آج پھر ایسے الزامات لگائے جا رہے ہیں، کیا آپ کے کہنے سے ہم گھر چلے جائیں گے، یہ منہ اور مسور کی دال۔جوڈیشل کمیشن کے قیام اور اس کی تحقیقات پر نواز شریف نے کہا کہ ہمارے خلاف ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوجائے تو فوری طور پر گھر چلا جاو¿ں گا۔

تحریک انصاف کی جانب سے 2014 میں اسلام آباد میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے دیئے گئے طویل دھرنے پر نواز شریف نے کہا کہ عام انتخابات پر سپریم کورٹ کا فیصلہ دھاندلی کا شور مچانے والوں پر طمانچہ ہے، سپریم کورٹ نے کہا 2013 الیکشن میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی، لیکن دھندلی کا شور مچانے والوں نے جھوٹ بولنے پر معافی نہیں مانگی۔وفاقی حکومت کی کارکردگی بتاتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت دل و جان سے کر رہے ہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ 2018 میں مکمل طور پر ختم ہوجائے گی، بجلی کے ساتھ ساتھ گیس بھی آئے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی جلد وطن واپسی کے لیے کام کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ گیدڑ بھپکیوں سے ڈرنے والے نہیں، عوام کا میڈیٹ لے کر آئے ہیں۔ بنوں آکربڑی خوشی ہورہی ہے،دیرینہ خواہش تھی میں آپ سے یہاں آکرملوں لیکن نیا پاکستان کے پی کے میں کہیں نظر نہیں آیا،پرانی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، پرانے سکول ، پرانے ہسپتال دیکھ کر بڑا افسوس ہوا، آج ہم نے نئے بنوں کی بنیاد رکھ دی ہے اور ہم ہی نیا پاکستان بنائیں گے، انتخابات میں سنہرے خواب دکھاکرخیبرپختونخوا کے لوگوں کو پھنسایا گیا۔

نواز شریف نے کہا کہ نئے پاکستان کا دعویٰ کرنے والے اپنے صوبے میں کچھ نہیں کررہے، نئے پاکستان بنانے والوں سن لو!دیکھو تم کیا کررہے ہواورہم کیا کررہے ہیں، یہ ہے نیاپاکستان،پرانے پاکستان والے پشاورمیں بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو قائم ہوئے تین سال ہوچکے ہیں مگر وہ نیا پاکستان تو ایک طرف نیا خیبر پختونخوا تک نہیں بنا سکے۔

انہوں نے کہا کہ بنوں میں ہمارے پاس کم سیٹیں ہیں ، یہاں ہماری حکومت بھی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ہم یہاں نئی تاریخ رقم کرنے جا رہے ہیں۔ یہاں کے عوام کو 2013 کے انتخابات میں سنہرے وعدوں کے جال میں پھنسایا گیا مگر عوام کو وعدوں کے جال میں پھنسانے والے اب کہیں نظر نہیں آ رہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2018 میں ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیا جائے گا۔

نہ صرف لوڈشیڈنگ ختم ہوگی بلکہ ملک بھر میں بجلی بھی سستی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پاک چین اقتصادی راہداری کے بننے سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں تمام صنعتوں کو 24 گھنٹے بجلی اور گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ عوام کو معلوم ہوجائے گا کہ کون لوگ پاکستان کی تخریب کی سیاست کر رہے ہیں ، ہم ملک کی خوشحالی کے ایجنڈے پر یقین رکھتے ہیں ، نیا پاکستان بنانے والے کچھ نہیں کر رہے ، ہم عوام کی خدمت دل و جان سے کر رہے ہیں۔

قبل ازیں جلسے سے خطاب میں جمعیت علماءاسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ صوبے میں مینڈیٹ کا دعویٰ کرنے والے ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، ملک میں احتساب ہوگا تو سب کا ہوگا۔تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جلسوں میں اخلاقی اقدار کو پامال کیا جاتا ہے۔صوبائی حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ صوبائی حکومت کی سب سے بڑی ڈیوٹی چوہوں کو مارنا ہے، چوہوں سے ڈرنے والوں نے پنجاب کے شیر کو للکارا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا پسماندہ علاقے میں آمد سے ترقی کا آغاز ہو گیا ہے، گزشتہ 67 سال میں پسماندہ علاقوں کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا۔خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں وزیر اعظم نوازشریف کے جلسہ گاہ پر جمعیت علماءاسلام ( ف) کے امیر مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر رہنماﺅں قائدین نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے بنوں میں جلسے میں خطاب کے دوران کئی اعلانات کیے۔نواز شریف نے بنوں ایئر پورٹ کو انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ساتھ ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری میں بنوں میں انڈسٹرئیل زون اور ایک یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔وزیر اعظم کی جانب سے بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مقامی بجلی گھر کی استعداد بڑھانے اور بنوں کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ کے اعلانات بھی کیے گئے۔

نوازشریف نے بنوں میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح ساتھ ساتھ 5 یونین کونسلز کو گیس فراہمی کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ گیس فراہمی کے منصوبے پر 25 کروڑ 95 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔وزیر اعظم نے دو میل پر رنگین آباد تک اور کنڈی چوک سے سرائے نورنگ تک 2 رویہ سڑک کا افتتاح بھی کیا۔نواز شریف کے بنوں کے دورے کے موقع پر ضلع بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا، یہ اعلان ضلع ناظم کی جانب سے کیا گیا۔اعلان کے بعد تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہے، وزیر اعظم کی آمد کے لیے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے اور انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی۔

گیدڑ بھپکیوں سے ڈرنے والے نہیں، عوام کا میڈیٹ لے کر آئے ہیں، مخالفین ..