وزیراعظم کالکی مروت میں یونیورسٹی کے قیام،بنوں ایئرپورٹ کو انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنانے،بنوں کے پاور ہاؤس کو بڑھا کر 8میگا واٹ کرنے کا اعلان

گیدڑ بھپکیوں سے ڈرنے والے نہیں، نیا پاکستان کے پی کے میں کہیں نظر نہیں آیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ دھاندلی کا شورمچانے والوں کے منہ پربڑا تمانچہ تھا،2018میں ملک بھر سے لوڈشیڈنگ ختم اور بجلی بھی سستی کی جائے گی،نیا خیبر پختونخواہ کہیں دکھائی نہیں دے رہا،ان کو معلوم نہیں کہ ان کا پالا کس سے پڑا ہے،ہم آپ کے کہنے پر گھر چلے جائیں؟ یہ منہ اور مسور کی دال۔وزیر اعظم نواز شریف کا عوامی اجتماع سے خطاب۔۔ چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈالنے کی بات کرتے ہیں،احتساب سب کا ہوگا۔مولانافضل الرحمن

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 3 مئی 2016 12:30

وزیراعظم کالکی مروت میں یونیورسٹی کے قیام،بنوں ایئرپورٹ کو انٹرنیشنل ..

بنوں(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03 مئی 2016ء) :وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین کی گیدڑ بھپکیوں سے ڈرنے والے نہیں، عوام کا میڈیٹ لے کر آئے ہیں، یہ منہ اور مسور کی دال ،نئے پاکستان بنانے والوں سن لو!دیکھو تم کیا کررہے ہو،یہ ہے نیاپاکستان،پرانے پاکستان والے پشاورمیں بیٹھے ہیں اوردھرنے دے رہے ہیں،یہ لوگ دھاندلی کارونا روتے رہے، سپریم کورٹ نے کہاکوئی دھاندلی نہیں ہوئی ، سپریم کورٹ کا فیصلہ دھاندلی کا شورمچانے والوں کے منہ پربڑا تمانچہ تھا،ہم عوام کی خدمت دل و جان سے کر رہے ہیں لیکن آج پھرایسالزامات لگائے جارہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان میں تمام صنعتوں کو چوبیس گھنٹے بجلی اور گیس فراہم کی جا رہی ہے،عوام کو معلوم ہوجائے گا کہ کون لوگ پاکستان کی تخریب کی سیاست کر رہے ہیں، 2018میں ملک بھر سے لوڈشیڈنگ ختم اور بجلی بھی سستی کی جائے گی ،پاک چین اقتصادی راہداری کے بننے سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بنوں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنوں آکربڑی خوشی ہورہی ہے۔دیرینہ خواہش تھی میں آپ سے یہاں آکرملوں لیکن نیا پاکستان کے پی کے میں کہیں نظر نہیں آیا۔پشاور جاتا ہوں وہاں نظر نہیں آتا میں مانسہرہ شنکیاری جاتا ہوں وہاں نظر نہیں آتا کے پی کے دوسرے علاقوں میں جاتا ہوں وہاں نظر نہیں آتا آج بنوں آیا ہوں وہی پرانی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، پرانے اسکول ، پرانے اسپتال دیکھ کر بڑا افسوس ہوا،موجودہ صوبائی حکومت کو تین سال ہوگئے کیا تین سال میں نیا خیبر پختونخوا بنا کیا تین سال میں نیا بنوں بنا کیا تین سال میں نیا لکی مروت بنا تین سال میں کرک اور شمالی وزیرستان بنا آج ہم نیا بنوں بنانے آئے ہیں ہماری حکومت یہاں نہیں کچھ سیٹیں مولانا فضل الرحمٰن اور کچھ (ن) لیگ کی ہیں لیکن ہماری سیٹیں اتنی نہیں تھیں کہ ہم حکومت بنا سکتے حکومت بناتے تو نیا کے پی کے لوگوں کو بنتا ہوا نظر آتا اس کا آغاز ہم نے کر دیا چند روز قبل میں مانسہرہ کے علاقہ میں گیا وہاں اعلانات کیے 1991میں پشاور سے اسلام آباد موٹر وے کا خواب دیکھا آج وہ وہاں موجود ہے آج بنوں میں ہم نئی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں۔

بنوں کے لوگ اتنے سالوں اور دہائیوں سے محروم ہیں 2013کے الیکشن میں کے پی کے کے لوگ سنہری خواب میں پھنسے پنجاب، سندھ اور بلوچستان اس میں نہیں پھنسا صرف کے پی کے پھنسا وہ سنہرے خواب دکھا نے والے آج لوگوں سے ملنے کے لیے بھی نہیں آتے۔آج ہم نے نئے بنوں کی بنیاد رکھ دی ہے اور ہم ہی نیا پاکستان بنائیں گے۔ ہم عوام کی خدمت دل و جان سے کر رہے ہیں لیکن آج پھرایسالزامات لگائے جارہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ یہ لوگ دھاندلی کارونا روتے رہے، سپریم کورٹ نے کہاکوئی دھاندلی نہیں ہوئی ۔سپریم کورٹ کا فیصلہ دھاندلی کا شورمچانے والوں کے منہ پربڑا تمانچہ تھا،جس پر انہیں قوم کا وقت ضائع کرنے پر معافی مانگنی چاہیئے۔ آج پھر وہ 22سال پرانی باتیں کر رہے ہیں نئے نئے الزامات لگا رہے ہیں جن کا وجود ہی نہیں ہم نے کہا آؤ پھر سپریم کورٹ چلتے ہیں ہم سپریم کورٹ چلے گئے ہیں اور تمام معاملات سپریم کورٹ پر چھوڑ دیئے ، ہمارے خلاف ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوجائے توایک منٹ میں گھرچلا جاؤں گا۔

نواز شریف نے کہا کہ نئے پاکستان کا دعوی ٰکرنے والے اپنے صوبے میں کچھ نہیں کررہے، نئے پاکستان بنانے والوں سن لو!دیکھو تم کیا کررہے ہواورہم کیا کررہے ہیں، یہ ہے نیاپاکستان،پرانے پاکستان والے پشاورمیں بیٹھے ہیں اوردھرنے دے رہے ہیں۔ ہم اللہ کے فضل سے گیڈر بھپکیوں سے ڈرنے والے لوگ نہیں الحمدلِِِِِلہ عوام کا منڈیٹ لے کر اائے ہیں آپ اس میں ہارے ہیں اور عوام نے آپ کو شکست دی ہے اور ہمیں عوام نے فتح سے ہمکنار کیا ہے ہم آپ کے کہنے پر گھر چلے جائیں یہ منہ اور مسور کی دال آپ اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہیں جیسے جیسے وقت گزرے گا آپ کو پتہ چلے گا ہم عوام سے مخلص ہیں عوام کی خدمت کے لیے ہم یہاں پہنچ گئے ہیں عوام کی محرومیاں دور کرنے کے لیے ان کے گھر پر موجود ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2018میں ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیا جائے گا ۔ نہ صرف لوڈشیڈنگ ختم ہوگی بلکہ ملک بھر میں بجلی بھی سستی کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ پاک چین اقتصادی راہداری کے بننے سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں تمام صنعتوں کو چوبیس گھنٹے بجلی اور گیس فراہم کی جا رہی ہے ۔ عوام کو معلوم ہوجائے گا کہ کون لوگ پاکستان کی تخریب کی سیاست کر رہے ہیں ، ہم ملک کی خوشحالی کے ایجنڈے پر یقین رکھتے ہیں ، نیا پاکستان بنانے والے کچھ نہیں کر رہے ، ہم عوام کی خدمت دل و جان سے کر رہے ہیں ۔

عوام کو پتہ چلنا چاہیے کہ کون زبانی جمع خرچ کرتا ہے کون دھرنے کی سیاست کرتا ہے کون منفی سیاست کرتا ہے کون پاکستان کی تباہی کی سیاست کرتا ہے کون پاکستان کی تعمیر کی سیاست کرتا ہے میں مولانا فضل الرحمن کا مشکور ہوں کہ وہ اس کارخیر میں ہمارے ساتھ ہیں اور ہم ان کے ساتھ ہیں وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے ایجنڈے میں اعتقادہ رکھتے ہیں آج یہاں آنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ کے پی کے کی حکومت کو بتائیں اور نیا پاکستان بنانے والوں کو بتائیں کہ وہ کچھ نہیں کرر ہے بلکہ ہم عوام کی خدمت دل و جان سے کر رہے ہیں اس کا پہلا نقطہ نورنگ تا گنڈی چوک، گھمبیلا تا کوہاٹ، رنگین آباد تاڈومیل تک ڈبل روڈ کی تعمیر کا اعلان کیا جا رہا ہے گھمبیلا سے ڈیرہ اسماعیل خان تک انڈس ہائی وے کی بحالی اور مرمت کا کام شروع کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نوازشریف نے بنوں میں 5بڑی شاہراہوں کا افتتاح کرنے اور 5یونین کونسلز میں گیس کی فراہمی کا سنگ بنیاد رکھنے ، بنوں کے پاور ہاؤس کو بڑھا کر 8میگا واٹ کرنے ،بنوں انڈسٹریل زون ، اکنامک زون ، کرک انڈسٹریل زون قائم کرنے کے علاوہ لکی مروت میں یونیورسٹی کے قیام، بنوں اکنامک زون، بنوں ایئرپورٹ کو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ بنوں والے اب یہیں سے حج ، عمرے اور دبئی کے سفر پر جائیں گے،کراچی،پشاور، لاہور،کوئٹہ بھی جائیں گیا۔

انہوں نے بنوں کی ضلع کونسل ، تحصیل کونسل اور ڈومیل کونسل کیلئے بیس کروڑ کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا ۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم نے رائزنگ باران ڈیم کی تعمیر کا بھی اعلان کیا ۔ تقریر کے اختتام پر وزیر اعظم نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے حاضرین کے ساتھ آواز ملاکر کہا کہ یہ ہے نیا پاکستان۔ اس موقع پر امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن ،گورنرخیبرپختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا، وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی، پیر صاببر شاہ، انجینئر امیر مقام،ڈاکٹر عباد الله ،عباس خان آفریدی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

اس موقع پرجے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈالنے کی بات کرتے ہیں ،احتساب سب کا ہوگا ،وزیر اعظم کو جیل بھیجنے کی باتیں کرنے والوں کی باری آئی تو انہیں گھر ملے گا اور نہ ہی پاکستان بلکہ اپنے سسرال جانا ہوگا ،14مئی کو وزیراعظم ڈیرہ اسماعیل خان تشریف لائیں گے ۔

انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی بنوں آمد ہمارے لئے تاریخی دن ہے، ہم دل کی گہرائیوں سے انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، وزیراعظم کی تشریف آوری سے صرف ضلع بنوں نہیں تمام جنوبی اضلاع جو پاکستان کے پسماندہ ترین اضلاع سمجھے جاتے ہیں ان کی ترقی کا آغاز ہوگیا ہے، ترقی کے نئے سفرکیلئے وزیراعظم تشریف لائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا، پاکستان کی 67 سالہ تاریخ میں ان پسماندہ علاقوں کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، ان علاقوں کو67 سالوں میں عمداً پسماندہ رکھا گیا ہے، وزیراعظم کی قیادت میں ترقی کا سفر جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع کیلئے میں اعلان کرتا ہوں کہ14مئی کو وزیراعظم ڈیرہ اسماعیل خان تشریف لائیں گے اور پاک چین اقتصادی راہداری کا افتتاح کریں گے ۔

اس موقع پر مزید میگا پراجیکٹس کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس صوبے کا مینڈیٹ ہے ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ صوبے کو ترقی کی راہ پر ڈالیں، وہی ترقی کا راستہ روک رہے ہیں، ایسے لوگ ترقی کے نام سے نابلد ہیں، یہ صوبے کو جہالت اور مغربی تہذیب کی طرف لے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار وفد نے مجھ سے یہ بات کی کہ اس صوبے میں مذہبی جڑیں مضبوط ہیں، یہاں سے مذہبی جڑیں اکھاڑنے کیلئے ان لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے، لاہور میں ان کے کارکنوں نے عورتوں کے دوپٹے چھینے۔

ہم میدان عمل میں ہیں ہم اپنی اسلامی ثقافت، اپنی تہذیب اور روایات کو ختم نہیں کرنے دیں گے ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہمیں ان سے واسطہ پڑا ہے جو دن رات سوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کو سی پیک پر اعتماد میں نہیں لیا گیا ، اعتماد میں جاگنے والے کو لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والوں نے اپنے صوبوں میں صرف چوہوں کو مارنے کی سب سے بڑی ذمہ داری لگائی ہے۔

انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی سے تباہ حال وزیرستان کے لوگوں کی باعزت گھروں کی واپسی اور ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ آئی ڈی پیز کو اپنی سرزمین پر واپس لانے کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے اساتذہ کرام کی اپ گریڈیشن کا اعلان کیا جائے، ہمارے صوبے میں اسلامیات کا مضبون لازمی ہے، اس لازمی مضمون کیلئے اساتذہ کی بھرتی پر سے پابندی اٹھائی جائے۔

وزیراعظم کالکی مروت میں یونیورسٹی کے قیام،بنوں ایئرپورٹ کو انٹرنیشنل ..