جے یو پی نیازی نے اتحاد اہل سنت کا فارمولاپیش کردیا،تمام دھڑوں کے قائدین استعفیٰ دیں

غیر متنازع بزرگان پر مشتمل کمیٹی ایک پلیٹ فار م، نئے عہدیداروں کا فیصلہ کرے‘پیر معصو م نقوی

پیر 2 مئی 2016 21:18

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہل سنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے اتحاد کو ایمان کا حصہ اور گروہ بندی کو لعنت قراردیتے ہوئے اتحاد اہل سنت کا فارمولاپیش کردیا جس کے مطابق تمام گروہوں کے قائدین کے مستعفی ہو کر اپنی تنظیموں کی حیثیت کو ختم کرنے کے اعلان کی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مشاورت سے غیر متنازع بزرگان پر مشتمل کمیٹی کو اختیارات دیے جائیں جو ایک پلیٹ فار م اور نئے عہدیداروں کا فیصلہ کرے۔

یہ تجویز انہوں نے تحریک پاکستان کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مولانا عبدالستار خان نیازی کی 15 ویں برسی کی مناسبت سے پریس کلب میں منعقدہ مجاہد ملت کانفرنس سے صدارتی خطاب میں دی۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے علامہ محمد امین شہیدی، چودھری سرور، لیاقت بلوچ،صاحبزادہ پیر محی الدین محبوب، پیر اختر رسول، ڈاکٹر امجد حسین چشتی ،میاں جلیل شرقپوری ، پیر عنصر فرید چشتی، پیر غلام رسول اویسی، ڈاکٹر اقبال نیازی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

پیر معصوم نقوی نے کہا عہدوں کے لالچ اورہٹ دھرمی نے اہل سنت کو منتشر کردیا ہے۔ اکثریت میں ہونے کے باوجود اہل سنت کو دوسروں کے دست نگر ہونا پڑرہا ہے،قیام پاکستان کے مخالف اور قائد اعظم کو کافر اعظم کہنے والے نظریہ پاکستان کے ٹھیکے دار بن گئے ہیں۔ اور سیاسی میدان میں بھی وہ نمایاں ہیں،اور عاشقان مصطفی اور اما م احمد رضا خان بریلوی کے پیروکار پچھلی نشستوں پر بیٹھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے بزرگوں کی یاد منانا اور ان کے کارناموں سے آئندہ نسل کو آگاہ کرنا اہل سنت کا خاصہ ہے۔اسی سلسلے میں جے یو پی نیازی مولانا عبدالستار خان نیازی کی برسی کو تسلسل کے ساتھ منا رہی ہے۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد کافی عرصے تک اہل سنت اکابرین کے سیاست کو شجر ممنوعہ قراردیے رکھنے سے سیاسی اور انتخابی میدان پر مذہبی تاجروں، لٹیروں اور سیکولر طبقے کا قبضہ ہوچکا ہے ۔

جے یو پی کے قائد نے کہا کہ وہ1970ء کی ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ہونے والی سنی کانفرنس سے مسلک اہل سنت کے حقوق کے لئے متحر ک ہیں۔ مگربزرگوں نے انہیں ذاتی طور پر انتخابی سیاست میں آنے کی اجاز ت نہ دی تھی ۔لیکن حالات نے ثابت کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں نمائندگی حاصل کئے بغیر نظام مصطفی کا نفاذممکن نہیں۔ جے یوپی نیازی آئندہ انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی، کارکن تیاری کریں۔

علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ امریکہ شیعہ سنی اختلافات کو ہوا دے کر امت کو کمزور کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے خریدے گئے لوگ سازشیں کرتے رہتے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کو کرپشن سے فری کئے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ تمام قومی جماعتوں کو ایک پلیٹ فار م پر اکٹھے ہونا چاہیے۔ چودھری سرور کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام کے لئے انتخابی عمل کا صاف شفاف ہونا ضروری ہے۔