پاک چین اقتصادی راہداری اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا مقصد پورے خطے میں تجارت کو فروغ دینا ہے،ڈبلیو ٹی او کے ساتھ شراکت داری بڑھانے کے لئے تیار ہیں

وزیراعظم محمد نوازشریف کی ڈبلیو ٹی اوکے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات میں گفتگو

پیر 2 مئی 2016 15:13

اسلام آباد ۔ 2 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مئی۔2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان علاقائی ہم آہنگی کی سرگرمی سے پیروی کر رہا ہے اور 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی حامل پاک چین اقتصادی راہداری اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا مقصد پورے خطے میں تجارت کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے یہ بات عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے ڈائریکٹر جنرل ربرٹو ایزی ویدو سے پیر کو وزیراعظم ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک علاقائی ممالک کے درمیان تجارت میں وسیع تر اضافے اور علاقے کے کروڑوں عوام کا معیار بہتر بنانے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے تجارت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گلوبل سپلائی چین میں بھرپور ہم آہنگی کے حصول کیلئے تجارت سے متعلق اپنے قوانین کو ہم آہنگ بنا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان ڈبلیو ٹی او کے ساتھ اپنی شراکت داری بڑھانے کے لئے تیار ہے اور بین الاقوامی مسابقانہ تجارتی تصورات کا خیرمقدم کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت کے تحت امن و امان کی بہتر صورتحال کے نتیجے میں اقتصادی استحکام پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بجلی کی قلت کے مسئلے پر قابو پا رہی ہے اور ہم بعض بجلی گھروں کی تکمیل کے بعد 2018ء تک اس مسئلے کو مکمل طور پر حل کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن بحال کیا گیا ہے اور کامیاب فوجی آپریشن کے باعث دہشتگرد بھاگ رہے ہیں، ان اقدامات سے پاکستان کو کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرتے ہوئے بیرونی سرمایہ کاری راغب کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ٹی او نے پرتپاک خیرمقدم پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے مثالی مقام ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو معیشت کے بارے میں ان کے وژن اور سیاسی استحکام، بہتر سیکیورٹی، توانائی میں خودکفالت کے حصول اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ان کی کاوشوں کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :