سپریم کورٹ احتسابی کمیشن کے ٹی او آرز کے دائرہ اختیار میں ترمیم ا ور توسیع کر سکتی ہے ‘ نواز شریف

سپریم کورٹ جیسے چاہتی ہے تحقیقات کرے بھرپور تعاون کریں گے ،خود کو پورے خاندان سمیت احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے وزیر اعظم کی گورنر ہاؤس لاہور میں سینئر صحافیوں سے ملکی ترقیاتی منصوبوں اور اہداف کی پیشرفت پر ملاقات ‘گورنر ،وزیر اعلیٰ اور دیگر بھی موجود تھے

ہفتہ 30 اپریل 2016 21:42

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو جامع احتساب کیلئے درخواست کر چکے ہیں ، سپریم کورٹ مذکورہ احتسابی کمیشن کے ٹی او آرز کے دائرہ اختیار میں ترمیم ا ور توسیع کر سکتی ہے ،ہمارے تمام ادوارِحکومت میں کوئی کرپشن سکینڈل ثابت نہیں ہوا ، مخالفین کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہر بار ہماری حکومت اپنے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سرخرو ہوئی ، سیاسی مخالفین تنقید صرف اقتدار کے حصول کے لئے کر رہے ہیں ، ہمارا دامن صاف ہے اور مخالفین سے بڑھ کر موثر احتساب کے لئے کوشاں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس لاہور میں سینئر صحافیوں سے ملکی ترقیاتی منصوبوں اور اہداف کی پیشرفت پر ملاقات کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی ،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزارت پانی وبجلی اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکاء کو اپنے شعبوں سے متعلقہ جاری منصوبوں پر بریفنگ دی ۔

اس موقع پر گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ ،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، وفاقی وزیر قانون زاہد حامدسمیت دیگر بھی موجود تھے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی کے ساتھ ساتھ پاکستان علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی راہ پر گامزن ہے ۔ چین اور امریکہ سمیت تمام اہم ممالک پاکستان کی حکومت کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر تعاون کے خواہاں ں ہیں۔

سال 20015ء میں 12ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے لئے سرمایہ کاری ہوئی جبکہ گزشتہ 20سالوں میں یہ اضافہ مجموعی طو رپر 10ہزار میگا واٹ رہا ۔ بجلی کے تین منصوبوں میں 112ارب روپے کی بچت کی گئی ۔ جنوری 2018ء میں لوڈ شیڈنگ مکمل ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ۔ 2018ء تک بجلی کی پیداوار 33ہزار میگا واٹ ہو گی جو اس وقت 17ہزار میگا واٹ ہے ۔

حکومت کے ہر سال میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلے تین سالوں میں ملک کے روڈ انفراسٹر اکچر میں چار گنا اضافہ ہوگا۔ پرائیویٹ سیکٹرکی طرف سے ذرائع مواصلات کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے ۔ گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جارہا ہے جس سے نہ صرف خطے کے تین ارب لوگ بلکہ دنیا کے تمام ممالک مستفید ہوں گے۔

سینٹرل ایشیاء کے ممالک گوادر کے منصوبوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں ۔ گیس کی صنعت کے ترقیاتی منصوبے 2018ء میں ممل ہوں گے۔ 1800کیوبک فیٹ گیس فراہم ہو گی دس سال کے بعد پہلی بار صنعتوں کو بلا تعطل چوبیس گھنٹے گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ بڑے منصوبوں کے ساتھ ساتھ عوامی سہولت کے لئے چھوٹے منصوبوں پر بھی مساوی توجہ دی جارہی ہے۔

وزیراعظم سے نشست کرنے والے سینئر صحافیوں نے ٹی وی چینلز پر بتایا کہ وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ جیسے چاہتی ہے تحقیقات کرے بھرپور تعاون کریں گے ،عدالتی کمیشن چاہے تو پہلے مجھ سے تحقیقات شروع کرے ،خود کو پورے خاندان سمیت احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پانامہ لیکس کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں۔ پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کررہے ہیں ،انہیں نہ سیاست کا طریقہ آتا ہے اور نہ شعور ہے ۔

صرف ایک جماعت کے علاوہ باقی تمام جماعتیں میچورٹی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ صرف ہمارا احتساب ہوا ہے ۔ نو سال مشرف نے احتساب کیا لیکن کچھ ثابت نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر انتشار والے حالات پیدا نہ کئے جائیں۔ عوامی مینڈیٹ سے بننے والی حکومت کو تسلیم کیا جانا چاہیے ۔ بلا جواز احتجاج اور انتشار کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے ۔ ہنگامہ آرائی کرنے والے چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم نظر نہ آئیں ،ہنگامہ آرائی کرنے والے میرے نہیں ملکی ترقی کے خلاف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کے جذبے سے سیاست میں آئے ہیں ۔ عوام کا تعاون ملا تو پاکستان کو مزید مستحکم بنائیں گے۔