عوامی تحریک اسلام آباد کااحتجاجی مظاہرہ و دھرنا ، حکومت کیخلاف نعرے ،حکمرانوں کے استعفے کا مطالبہ

دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہسائی ہوئی،پانامہ لیکس نے حکمرانوں کی کرپشن ثابت کر دی، حکمران فوری مستعفی ہوں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی کمیشن کی رپورٹ آج تک جاری نہیں ہوئی ،انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ کاگھیراؤ بھی کر سکتے ہیں سیکرٹری عوامی تحریک جنرل خرم نواز گنڈاپور اور دیگر کا مظاہرین سے خطاب

ہفتہ 30 اپریل 2016 21:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اپریل۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام حکمرانوں کی کرپشن،پانامہ میگا سکینڈل اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف آبپارہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ اور علامتی دھرنا دیا گیا،مظاہرے کی قیادت سیکرٹری عوامی تحریک جنرل خرم نواز گنڈاپو، عمرریاض عباسی نے کی،مظاہرے میں عوامی تحریک،عوامی تحریک یوتھ ونگ،ویمن لیگ،ایم ایس ایم کے کارکنان اور سول سوسائٹی کے مردوخواتین نے شرکت کی اور حکومت کی کرپشن کے خلاف نعرہ بازی کی اور حکمرانوں کے استعفے کا مطالبہ کیا،، سیکرٹری عوامی تحریک جنرل خرم نواز گنڈاپور نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ کاگھیراؤ بھی کر سکتے ہیں، کوئی بھی احتساب سے بالاتر نہیں ہونا چاہئے،احتساب سب کا ہونا چاہئے ،حکمران پانامہ لیکس سکینڈل سے بچ کر نہیں نکل سکیں گے ،پانامہ لیکس کوئی مذاق نہیں،د نیا بھر میں پاکستان کی جگ ہسائی ہوئی،پانامہ لیکس نے حکمرانوں کی کرپشن ثابت کر دی، حکمران فوری مستعفی ہوں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عمرریاض عباسی،ابراررضاایڈووکیٹ،فاروق بٹ،غلام علی خان،مصطفی خان،رائے ساجد،نعمان کریم،سلیم عالم،روبینہ سہیل،عاصمہ عمر،عرفان یوسف کے علاوہ کارکنان اور اسلام آباد کے شہری بڑی تعدادمیں موجود تھے،اس موقع پر مظاہرین ’’گو نوازگو‘‘ کرپٹ حکمران نامنظور ، وزیراعظم نوازشریف استعفٰی دو کے فلک شگاف نعرے لگاتے رہے،مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے بھی اٹھا رکھے تھے،جن پر گو نوازگو ،کرپٹ حکمران نامنظور کے نعرے درج تھے،عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ سول کورٹ کے اختیار رکھنے والے کمیشن کی سربراہی شاید چیف جسٹس سپریم کورٹ قبول نہیں کریں گے ،انہوں نے پانامہ کی انکوائری کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے جو تجاویز دی ہیں ،ان کے تحت حکمرانوں کی کرپشن کے اس کیس کی انکوائری انسداد کرپشن ایکٹ 1947 کے تحت بھی کی جا سکتی ہیں ،یہ ایکٹ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے نافذ کروایا تھا ،انہوں نے مذکورہ ایکٹ کے تحت ہر اس شخص کا احتساب کیا جا سکتا ہے جس کے اثاثے خواہ وہ اس کے نام ہوں یا اسکے بیوی بچوں کے نام ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی چھان بین کیلئے ایک با اختیار کمیشن ناگزیر ہے، حکومت ایک ایسا کمیشن چاہتی ہے جو رپورٹ مرتب کر کے حکومت کے حوالے کرنے کے اختیار تک محدود ہو جیسے جسٹس باقر نجفی کمیشن تھا جس نے رپورٹ مرتب کر کے حکومت کو دی اور وہ آج تک منظر عام پر نہیں آئی ۔انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اﷲ کی زیرسرپرستی پرورش پانے والے چھوٹو گینگ جس میں بڑے بڑے دہشت گرد شامل ہیں،ان کی پشت پناہی پنجاب حکومت کرتی رہی،ڈاکٹر طاہرالقادری نے ،چھوٹو گینگ کے متعلق انکشافات کئے ہیں،یہ گینگز لوٹ مار کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مفاد کے خلاف بھی کام کرتے رہے ہیں ،ا ن گینگز کو پنجاب کے حکمرانوں اور سیاستدانوں کی سر پرستی حاصل ہے ۔ ان کے خلاف بھی کاروائی کامطالبہ کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :