ہمارا دامن صاف ہے ، سیاسی مخالفین صرف اقتدار کے حصول کیلئے تنقید کر رہے ہیں،ہم ان سے بڑھ کر موثر احتساب کیلئے کوشاں ہیں، سپریم کورٹ کو جامع احتساب کیلئے درخواست کر چکے ہیں،عدالت احتسابی کمیشن کے ٹی او آرز کے دائرہ اختیار میں ترمیم اور توسیع کر سکتی ہے، اپوزیشن بے جا تنقید سے گریزکرے ، جنوری 2018 میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ، گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے

وزیراعظم نواز شریف کی نامور دانشوروں اور سینئر صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو ، سرکاری اعلامیہ

ہفتہ 30 اپریل 2016 20:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اپریل۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہاہے کہ ہمارا دامن صاف ہے اور مخالفین سے بڑھ کر موثر احتساب کیلئے کوشاں ہیں، سیاسی مخالفین صرف اقتدار کے حصول کیلئے تنقید کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کو جامع احتساب کیلئے درخواست کر چکے ہیں، سپریم کورٹ مجوزہ احتسابی کمیشن کے ٹی او آرز کے دائرہ اختیار میں ترمیم اور توسیع کر سکتی ہے، اپوزیشن کو بے جا تنقید نہیں کرنی چاہیے،، مخالفین کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہر بار ہماری حکومت اپنے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سرخرو ہوئی، جنوری 2018 میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، 2018تک بجلی کی پیداوار 33000میگاواٹ ہو گی جو اس وقت 17000میگاواٹ ہے، گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف خطے کے 3 ارب لوگ بلکہ دنیا کے تمام ممالک مستفید ہوں گے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو جاری سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے نامور دانشور وں اور سینئر صحافیوں سے ملکی ترقیاتی منصوبوں اور اہداف کی پیش رفت پر ملاقات کی جس میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات پرویز رشید سمیت دیگر وفاقی وزراء بھی شامل تھے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزارت بجلی و پانی اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکاء کو اپنے شعبوں سے متعلقہ جاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔

وزیراعظم نواز شریف نے واضح کیا کہ ہمارے تمام ادوار حکومت میں کوئی کرپشن سکینڈل ثابت نہیں ہوا، مخالفین کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہر بار ہماری حکومت اپنے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سرخرو ہوئی، سیاسی مخالفین تنقید صرف اقتدار کے حصول کیلئے کر رہے ہیں، ہمارا دامن صاف ہے اور مخالفین سے بڑھ کر موثر احتساب کیلئے کوشاں ہیں، سپریم کورٹ کو جامع احتساب کیلئے درخواست کر چکے ہیں، سپریم کورٹ مذکورہ احتسابی کمیشن کے ٹی او آرز کے دائرہ اختیار میں ترمیم اور توسیع کر سکتی ہے، اپوزیشن کو بے جا تنقید نہیں کرنی چاہیے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی کے ساتھ ساتھ پاکستان علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی راہ پر گامزن ہے، چین اور امریکہ سمیت تمام اہم ممالک پاکستان کی حکومت کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر تعاون کے خواہاں ہیں، سال 2015 میں 12000 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کیلئے سرمایہ کاری ہوئی جب کہ گزشتہ 20 سالوں میں یہ اضافہ مجموعی طور پر 10000 میگاواٹ رہا، بجلی کے تین منصوبوں میں 112 ارب روپے کی بچت کی گئی، جنوری 2018 میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، 2018تک بجلی کی پیداوار 33000میگاواٹ ہو گی جو اس وقت 17000میگاواٹ ہے، حکومت کے ہر سال میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے تین سالوں میں ملک کے روڈ انفراسٹرکچر میں چار گنا اضافہ ہو گا، پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے ذرائع مواصلات کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف خطے کے 3 ارب لوگ بلکہ دنیا کے تمام ممالک مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل ایشیاء کے ممالک گوادر کے منصوبوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، گیس کی صنعت کے ترقیاتی منصوبے 2018 میں مکمل ہوں گے، 1800 کیوبک فیٹ گیس فراہم کریں گے، دس سال کے بعد پہلی بار صنعتوں کو بلاتعطل 24 گھنٹے گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

سینئر صحافی کے استفسار پر وزیراعظم نے مزید بتایا کہ بڑے منصوبوں کے ساتھ ساتھ عوامی سہولت کے لئے چھوٹے منصوبوں پر بھی مساوی توجہ دی جا رہی ہے۔