اینکر کے مسلح شخص کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں داخل ہونے کے بعد شہر قائد کے صحافی آزمائش میں مبتلا

سرکاری دفاتر کیلئے خصوصی ہدایات جاری، پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کو جامہ تلاشی کے بعد اندر آنے کی اجازت دی جائے وزیراعلیٰ ہاؤس میں غوث الاعظم کانفرنس کے دوران صحافیوں کو ڈیڑھ گھنٹے تک سکیورٹی مراحل سے گزرنا پڑا ،شدید گرمی میں ہائیکورٹ میں بھی تلاشی دیتے رہے

ہفتہ 30 اپریل 2016 20:36

اینکر کے مسلح شخص کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں داخل ہونے کے بعد شہر قائد ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) کراچی میں گزشتہ روز نجی ٹی وی کے یک اینکر کی جانب سے مسلح شخص کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں داخل ہونے کے واقعہ کے بعد شہر میں موجود تمام سرکاری اداروں میں سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے ۔دفاتر کے دروازوں پرصحافیوں کے لیے خصوصی ہدایات آویزاں کی گئی ہیں کہ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کو جامہ تلاشی کے بعد اندر آنے کی اجازت دی جائے ۔

تفصیلات کے مطابق نجی وی کے اینکر کی زور آزمائی نے شہر قائد کے صحافیوں کو ایک نئی آزمائش میں مبتلا کردیا ہے ۔مختلف سرکاری دفاتر میں احترام کے ساتھ داخل ہونے والے صحافیوں کے لیے اب وزیراعلیٰ ہاؤس ،سندھ ہائی کورٹ ،گورنر ہاؤس ،سندھ اسمبلی ،سندھ سیکرٹریٹ سمیت اہم اداروں میں خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کو مکمل جامہ تلاشی کے بعد اہم عمارتوں میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے ۔

ہفتہ کو شہر میں منعقدہ تقریبات کے دوران صحافیوں کو ایک شخص کے کیے کی سزا بھگتنی پڑی اور وہ کسی ملزم کی طرح سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو جامہ تلاشی دیتے رہے ۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں غوث الاعظم کانفرنس کے دوران صحافیوں کو ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک سکیورٹی مراحل سے گذرنا پڑا ۔بم ڈسپوزل اسکواڈ اور دیگر اداروں نے ٹی وی چینلز کے کیمروں کے بیگ سمیت تمام آلات کو چیک کیا ۔

جبکہ اسی قسم کی صورت حال سندھ ہائی کورٹ میں بھی دیکھنے میں آئی جہاں شدید گرمی کے موسم میں صحافی اپنی تلاشی دیتے رہے ۔ادھرسندھ اسمبلی سے جاری ایک نوٹی فکیشن کے مطابق سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کی ہدایت پر سندھ اسمبلی کے جاری اجلاس کے تمام اجازت نامے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر فوری طور پرمنسوخ کردیئے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :