پنجاب حکومت کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے ایمونائزیشن کوریج80 فیصد سے بڑھ گئی،کوئی پولیو کیس نہیں ہوا‘ پولیو کے مکمل خاتمہ کیلئے ملک کے بعض علاقوں میں موجود پولیو وائرس کے کلسٹرز کو ختم کرنا ضروری ہے،قوم کے بچوں کی حفاظت کیلئے پولیو قطرے پلانے والی پولیو ورکرز کے ساتھ ناروا سلوک معاشرے پر سوالیہ نشان ہے

مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 30 اپریل 2016 19:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اپریل۔2016ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان نے کہا ہے کہ ملک سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے بعض علاقوں میں موجود پولیو وائرس کے کلسٹرز کو ختم کرنا ناگزیر ہے ، قوم کے بچوں کی صحت اور ان کی زندگی کی حفاظت کے لئے پولیو کے قطرے پلانے والی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ ناروا سلوک ہمارے معاشرے پر سوالیہ نشان ہے، حکومت پنجاب کی موثر حکمت عملی اور بہترین اقدامات کی وجہ سے حفاظتی ٹیکوں کی روٹین ایمونائزیشن کوریج80 فیصد سے زائد پرپہنچ چکی ہے جسے90 فیصد سے زائد پر لیجانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وہ ہفتہ کو یہاں آواری ہوٹل میں روٹری کلب کے زیر اہتمام پولیو کے بارے آگاہی اور منصوبہ بندی سے متعلق سمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

روٹری کلب کے سینئر ممبران عزیز میمن،سعید شمسی،ساجد پرویز بھٹی کے علاوہ روٹری کلب کے ممبران کی کثیر تعداد اور بل گیٹس فا?نڈیشن پنجاب کے نمائندے ڈاکٹر اسلم چوہدری بھی موجود تھے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی محمد شہباز شریف صحت کے شعبہ کی ترقی کے لئے ذاتی دلچسپی کے ساتھ کام کررہے ہیں اور وزیراعلی کی لیڈر شپ میں ان کی پوری ٹیم انتہائی متحرک ہے۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ای پی آئی کوریج کو بہتر بنانے کیلئے محکمہ صحت نے نا صرف ویکسینیٹرز کی کپسٹی بلڈنگ کی،ان کی تربیت کا بندوبست کیا بلکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹولز کو استعمال کرتے ہوئے موثر حکمت عملی کے تحت اقدامات کئے جس سے ویکسینیٹرز کو جوابدہ بنایا،جس کے نتیجے میں روٹین ایمونائزیشن میں نمایاں اضافہ ہوا۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پولیو کے خاتمہ کے لئے تمام صوبوں نے محنت کی تاہم اس مسئلہ پر قابو پانے کے لئے اعلی سطح پر اونر شپ اور کمٹمنٹ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اعدادوشمار کے مطابق آج تک پنجاب سے پولیو وائرس ملک کے کسی دوسرے حصے میں منتقل نہیں ہوا لیکن پنجاب کے حساس شہروں لاہور،ملتان،راولپنڈی وغیرہ میں پولیو کے جواینوائرمینٹل سیمپلز مثبت آئے ان میں دیگر صوبوں میں پائے جانے والے پولیو وائرس کی نشاندہی ہوئی۔ مشیر صحت نے کہا کہ اب تک رواں سال ملک میں پولیو کے 9 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں تاہم پنجاب میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جو حکومت پنجاب اور محکمہ صحت کی بہترین کارکردگی کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے کسی بھی حصے میں پولیو کے کیس کی موجودگی پورے ملک کے بچوں کے لئے خطرہ ہے اورہمیں ان بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے مل جل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے پولیو کی روک تھام اور ایمونائزیشن کوریج کو بہتر بنانے کے لئے روٹری کلب کے تعاون اور خدمات کا شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں روٹری کلب آ ف پاکستان کے عزیز میمن نے کہا کہ روٹین ایمونائزیشن کو بہتر بنانے اور پولیو کے خاتمہ میں حکومت پنجاب کی کارکردگی اور کاوشیں بہت نمایاں ہیں اور صوبہ پنجاب اس میدان میں لیڈ کررہا ہے جس کا کریڈٹ وزیراعلی محمد شہباز شریف کو جاتا ہے جو اپنی اعلی انتظامی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پنجاب میں ہیلتھ سیکٹر کی ترقی کے لئے بہت محنت کے ساتھ کام کرہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ صحت کے شعبہ کی ترقی خصوصاً ای پی آئی کوریج کو بہتر بنانے اور پولیو کے خاتمہ کے لئے پنجاب حکومت کے اقدامات قابل تقلید ہیں۔

متعلقہ عنوان :