Live Updates

خود کو خاندان سمیت احتساب کیلئے سپریم کورٹ کے سامنے پیش کردیا ،وہ جیسے چاہے تحقیقات کرے، تعاون کریں گے،چیف جسٹس چاہیں تو کمیشن کے ٹی او آرز تبدیل کر سکتے ہیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں،عمران خان کو نہ سیاست کا طریقہ آتاہے نہ ہی شعور،وہ صرف بدکلامی کرتے ہیں، نہ پہلے کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ اب جھکوں گا، بلا جواز احتجاج اور انتشار کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے

وزیراعظم نوازشریف کی اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد سینئر صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 30 اپریل 2016 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اپریل۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ میں نے خود کو اپنے پورے خاندان سمیت احتساب کے لئے سپریم کورٹ کے سامنے پیش کردیا ہے،عدالت عظمی جیسے چاہے تحقیقات کرے، تعاون کریں گے،چیف جسٹس چاہیں تو کمیشن کے ٹی او آرز میں تبدیلی کر سکتے ہیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں،عمران خان کو نہ سیاست کا طریقہ آتاہے نہ ہی شعور،وہ صرف بدکلامی کرتے ہیں،ہنگامہ کرنے والے میرے نہیں ملکی ترقی کے خلاف ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ وزیراعظم نظر ہی نہ آئیں، نہ پہلے کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ اب جھکوں گا، بلا جواز احتجاج اور انتشار کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے۔

وہ ہفتہ کو یہاں گورنر ہاؤس میں اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد سینئر صحافیوں سے ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ میرے خاندان کا پہلی بار احتساب نہیں ہورہا، مشرف نے9سال ہمارا احتساب کیا لیکن کچھ نہیں ملا، میں نے نہ کبھی کک بیکس لیں نہ مجھ پر کبھی رشوت کا الزام لگا،عمران خان صرف بدکلامی کرتے ہیں،عمران خان کو نہ سیاست کا طریقہ آتاہے نہ شعور،پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامہ کرنے والے میرے نہیں ملکی ترقی کے خلا ف ہیں،اگر حکومت کی پالیسیاں اچھی ہوں تو کسی کو ایسے بلاجوازٹارگٹ نہیں کرنا چاہئے،عوا م کے ووٹوں سے بننے والی حکومت کا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے ،2018کے بعد بھی وقت ملاتو مزید عوامی خدمت کریں گے،موجودہ سسٹم بہتر چل رہاہے تو اس میں روڑے اٹکانا عوامی مفاد میں نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے خود کو اور پورے خاندان کو احتساب کے لئے سپریم کورٹ کے سپردکردیا ہے، سپریم کورٹ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ میں خاندان سمیت احتساب کیلئے تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کا تعاون ملاتوملک کو مزید مستحکم بنائیں گے،احتجاج کرنے والے کرتے رہیں ، ہم اپنا کام جاری رکھیں گے،عوام کی خدمت کے جذبے سے سیاست میں آئے ہیں جس کو اپنی مقبولیت کا غرور ہے وہ 2018میں تیار رہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پانامالیکس میں میرا نہیں میرے بچوں کا نام آیا ہے، نہ پہلے کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ اب جھکوں گا،کون کتنا مضبوط ہے اس کا فیصلہ انتخابات کرتے ہیں،بچگانہ سیاست کی بجائے سنجیدہ سیاست ہی ملک کو بچاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانامالیکس کے ٹی آراوز تبدیل کرنے کیلئے تیار ہیں،عدالت عظمی جیسے چاہے تحقیقات کرے، تعاون کریں گے،چیف جسٹس چاہیں تو کمیشن کے ٹی آوآرز میں تبدیلی کرسکتے ہیں،ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا لیکن اب بلاجواز احتجاج اورانتشار کی سیاست کو ختم ہوناچاہیے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات