وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیاسی مخالفین کی ایک اور خواہش پوری کردی،عدالتی کمیشن چاہے تو تحقیقات کا آغاز پہلے مجھ سے کرسکتا ہے،چیف جسٹس ٹی او آرز میں ترمیم کرسکتے ہیں،کمیشن میں چیف جسٹس نے طریقہ کار وضح کرنا ہے،ہم نے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے کردیا،سپریم کورٹ تحقیقات کرے تعاون کرینگے،میاں جی ”جان دیو ساڈی واری وی آن دیو “کہنے والوں کی ایسے باری نہیں آئے گی،جس کو اپنی مقبولیت کا غرور ہے وہ 2018ء کے الیکشن کی تیاری کرے۔وزیراعظم محمد نواز شریف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 30 اپریل 2016 15:55

وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیاسی مخالفین کی ایک اور خواہش پوری کردی،عدالتی ..

لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30اپریل۔2016ء) :وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیاسی مخالفین کی ایک اور خواہش پوری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی کمیشن چاہے تو پہلے مجھ سے تحقیقات کا آغاز کرسکتا ہے،چیف جسٹس ٹی او آرز میں ترمیم کرسکتے ہیں،کمیشن میں چیف جسٹس نے طریقہ کار وضح کرنا ہے، ہم نے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے کردیا،سپریم کورٹ جیسے چاہتی ہے تحقیقات کرے تعاون کرینگے،میاں جی ”جان دیو ساڈی واری وی آن دیو “کہنے والوں کی ایسے باری نہیں آئے گی،بچگانہ سیاست کی بجائے سنجیدہ سیاست ہی ملک کو بچا سکتی ہے،عمران کو نہ سیاست کا طریقہ آتا ہے نہ شعور ہے۔

انہوں نے گورنر ہاؤس پنجاب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بھی ہمیں ٹارگٹ کیا۔پرویز مشرف دور میں ہمارابھرپور احتساب کیا گیا۔

(جاری ہے)

مشرف نے 9سال صرف شریف فیملی کا احتساب کیا۔آج ایک بار پھر میں خود کو اور اپنی فیملی کو احتساب کیلئے پیش کردیا ہے۔جبکہ پانامالیکس میں میرا نہیں بلکہ میرے بچوں کے نام آئے ہیں۔کچھ لوگ چاہتے ہیں میں انہیں اسلام آباد میں نظر نہ آؤں۔

میاں جی جان دیو ساڈی واری وی آن دیو کہنے والوں کی ایسے باری نہیں آئے گی ۔حلات یہ ہے کہ لوگ خود باری مانگ رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے احتساب کی باتیں کرنے والوں کو مایوسی ہوگی۔ایک بار پھر ہمارے احتساب کی باتیں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف بدکلامی کرتے ہیں۔عمران کو نہ سیاست کا طریقہ آتا ہے نہ شعور ہے۔ پتا نہیں کہاں کی سیاست کرتے ہیں۔

پاکستان کے اندرانتشار پھیلانے والے حالات نہ پیدا کیے جائیں۔ ہنگامہ کرنے والے میرے نہیں بلکہ ملکی ترقی کے خلاف ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے کردیا۔سپریم کورٹ جیسے چاہتی ہے تحقیقات کرے تعاون کرینگے۔ کک بیک لیے نہ کبھی رشوت کا الزام لگا۔انہوں نے کہاکہ عوام کا تعاون ساتھ رہا تو پاکستان کو خوشحال پاکستان بنائینگے۔

سوائے ایک جماعت کے باقی جماعتیں میچورٹی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔احتجاج کرنے والے کرتے رہیں ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔جس کو اپنی مقبولیت کا غرور ہے وہ 2018ء کے الیکشن کی تیاری کرے۔نہ پہلے کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ اب جھکو ں گا۔انہوں نے کہاکہ ماضی کی نسبت مہنگائی میں کمی آئی ہے۔وزیراعظم نے ایک سوال پر کہا کہ عمران خان کا علاج یہ ہے کہ وہ لاعلاج ہیں۔