نیلا منڈیلا ایوارڈ سوات کی خاتون تبسم عدنان کے نام

ہفتہ 30 اپریل 2016 12:26

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 اپریل۔2016ء) خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے تعلق رکھنے والی تبسم عدنان کو خواتین کے حقوق کے لیے اہم کردار ادا کرنے پر کولمبیا کے دارالحکومت بگوٹا میں نیلسن منڈیلا۔ گراکا میچل انوویشن ایوارڈ 2016 سے نوازا گیا۔ایوارڈ سے نوازے جانے کے بعد کولمبیا سے ڈان سے بات کرتے ہوئے تبسم عدنان نے کہا کہ وہ یہ ایوارڈ پاکستان کے نام کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ملک میں ان تمام لوگوں کی شکر گزار ہیں، جنہوں نے ان کے مقصد میں ان کا ساتھ دیا، جبکہ وہ آج بطور پاکستانی خاتون یہ ایوارڈ حاصل کرکے فخر محسوس کر رہی ہیں۔تبسم عدنان کو یہ ایوارڈ 25 سے 28 اپریل تک جاری رہنے والے انٹرنیشنل سول سوسائٹی ویک (آئی سی ایس ڈبلیو) کے آخری دن انفرادی کارکن کی کیٹیگری میں دیا گیا۔

(جاری ہے)

تبسم عدنان کی شادی 13 سال کی کم عمر میں شادی کردی گئی تھی، شادی کے بعد انہیں کئی بار گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بالآخر 20 سال بعد انہوں نے اپنے ظالم شوہر سے طلاق لے لی۔

طلاق کے بعد تبسم عدنان نے ’خویندو جرگہ (بہنوں کا جرگہ) کے نام سے ایک این جی او کا آغاز کیا، یہ صرف خواتین پر مشتمل جرگہ تھا جہاں خواتین ہفتے میں ایک بار مل کر خواتین پر ڈھائے جانے ظلم، غیرت کے نام پر قتل، تیزاب سے حملے اور سوارا (مرد کے جرم کے بدلے خاتون کو دینا) جیسے مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جاتا۔اس جرگے نے بعد ازاں ایک آگاہی مہم کا آغاز کیا، جس میں خواتین کے تحفظ، ان کے ووٹ دینے کے حق، جبکہ تشدد کی شکار خواتین کو مفت قانونی مدد فراہم کی جانے لگی اور جرگے نے کامیابی سے خواتین کے خلاف تشدد اور سوارا کے کئی کیسز نمٹائے۔

رواں سال نیلسن منڈیلا ایوارڈ نوجوان کارکن، انفرادی کارکن، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور انسان دوستی کی کٹیگریز میں دیئے گئے۔تبسم عدنان، خواتین کے حقوق کے لیے انتھک کوششوں اور خدمات پر 2015 میں ’سیکریٹری آف اسٹیٹس انٹرنیشنل ویمن آف کریج‘ کا ایوارڈ بھی اپنے نام کرچکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :