شہر میں نکاسی آب کے نظام پر کام کی رفتار کوتیز کرکے جلدمکمل کیاجائے ،شوکت یوسفزئی

غیر ضروری تاخیر سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا،فوکل پرسن میگا پراجیکٹس پشاور

جمعرات 28 اپریل 2016 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اپریل۔2016ء) پشاورمیگا پراجیکٹس کے فوکل پرسن شوکت یوسفزئی نے شہر کے اندر (سیوریج) نکاسی آب کے نظام پر کام کی رفتار کی سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن پشاور اور متعلقہ حکام کو شہر میں تمام نا مکمل ڈرینز پر کام کی رفتار تیز کرے اور مقررہ مدت میں انہیں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں اور خبر دار کیا ہے کہ غیر ضروری تاخیر سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ ہدایات انہوں نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں پراجیکٹ کے کنسلٹنٹ، ایم ایس پی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر، انجینئرز، ٹھیکیدار اور ڈویژنل مانیٹرنگ آفیسر نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شہر کے مختلف حصوں میں جگہ جگہ کھدائی کے بعد کام کو ادھورا چھوڑنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور شرکاء کو بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ایم ایس پی کی پرفارمنس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

پی ڈی ایم ایس پی نے اجلاس کو بتایا کہ ناقص کارکردگی پر ٹھیکیدار مائیکو کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ انم صنم سے جی ٹی روڈ تک کا ٹھیکہ اسی ہفتے دے دیا جائے گا جبکہ سٹار بیکری، گاڑی خانہ، سرسید چوک گلبہار اور ٹیکنیکل کالج ڈرینز پر کام دو دن میں شروع کر دیا جائے گا۔ ایم ایس پی کو ہدایت کی گئی کہ وہ پھندو روڈ ڈرین اور انم صنم چوک سے سٹار بیکری تک ڈرین پر بھی جلد کام کا آغازجلد کر یں۔

شوکت یوسفزئی نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت عوام کو مزید تکلیف میں نہیں دیکھنا چاہتی اس لئے جو ٹھیکیدار بروقت کام مکمل نہیں کریگا اس کے خلاف بلا امتیاز سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں جگہ جگہ کھڈے کھودنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ڈرین پر کام شروع کرنے سے قبل متعلقہ ایم پی اے کو ضرور آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ کی خواہش ہے کہ پشاور شہر صاف ستھرا شہر بنے اورشہر کی صفائی اور سیوریج نظام کو بہتر کیا جائے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر یا معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :