حج قرعہ اندازی،سپریم کورٹ کی مشروط اجازت سے وزارت مذہبی امور کے افسران پریشانی سے دوچار

وزیر مذہبی امور کے وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ مانسہرہ کے دورے میں مصروف ہونے کی وجہ سے فیصلہ کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے، ذرائع

جمعرات 28 اپریل 2016 20:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ کی جانب سرکاری سکیم کے تحت حج قرعہ اندازی کی مشروط اجازت نے وزارت مذہبی امور کے افسران کو شدید پریشانی سے دوچار کر دیا ہے ،وزارت کے اعلیٰ افسران حج قرعہ اندازی کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے شش وپنج کا شکار ہوگئے ہیں ، وزارت کے اعلیٰ افسران کے مطابق حج قرعہ اندازی کرنے اور نام خفیہ رکھنے کی صورت میں حج قرعہ اندازی پر عوامی حلقوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آسکتے ہیں بہتر یہ ہوگا کہ قرعہ اندازی عدالتی فیصلے کے بعد کی جائے ،وزیر مذہبی امور کے وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ مانسہرہ کے دورے میں مصروف ہونے کی وجہ سے فیصلہ کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستوں کی قرعہ اندازی کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے قرعہ اندازی کرنے اور خوش نصیبوں کے نام ظاہر نہ کرنے کے ہدایات نے ایک بار پھر پریشانی سے دوچار کر دیا ہے امسال پرائیویٹ حج کوٹے اور دیگر معاملات کی وجہ سے حج پالیسی پہلے ہی سے تاخیر کا شکار رہی ہے اور وزارت کے حکام سعودی حج حکام کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے مطابق حج پروازوں ،ٹرانسپورٹ اور رہائش کے معاملات کے بارے میں مقررہ تاریخوں پر تفصیلات فراہم نہ کرسکے حکومت کی جانب سے سرکاری حج پالیسی کی منظوری بھی تاخیر کا شکار رہی حج پالیسی کے مطابق سرکاری حج سکیم کے تحت کوٹے میں 10فیصد اضافے اور پرائیویٹ حج سکیم کے تحت کوٹے میں 10فیصد کمی کے خلاف حج آرگنائزر سپریم کورٹ چلے گئے جس پر سپریم کورٹ نے وزارت مذہبی امو رکو حج قرعہ اندازی کرنے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے کہاکہ سرکاری سکیم کے تحت حج قرعہ اندازی کی جائے تاہم قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والے خوش نصیبوں کے نام اس وقت تک خفیہ رکھے جائیں جب تک عدالت کی جانب سے کوئی فیصلہ نہ اجائے ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے ان احکامات نے وزارت مذہبی امور کے افسران کو ایک بار پھر پریشانی سے دوچار کردیا ہے اس سلسلے میں وزارت کے اعلیٰ افسران نے حج قرعہ اندازی کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں اپنی اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر حج قرعہ اندازی کی گئی اور نام پوشیدہ رکھے گئے تو قرعہ اندازی پر عوام کی جانب سے شکوک و شبہات سامنے اسکتے ہیں لہذا بہتر یہ ہوگا کہ حج قرعہ اندازی عدالتی فیصلے کے بعد کی جائے ذرائع کے مطابق وزارت کے افسران کو فیصلہ کرنے میں اس وجہ سے بھی تاخیر ہو رہی ہے کہ وزیر مذہبی امور اس وقت سرکاری دورے پر وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ مانسہرہ میں ہیں اور ان کی واپسی یا رابطے کے بعد ہی حج قرعہ اندازی کرنے یانہ کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گاذرائع کے مطابق حج قرعہ اندازی میں تاخیرکی وجہ سے سرکاری سکیم کے تحت حج پر جانے والے عازمین کیلئے کئے جانے والے دیگر انتظامات میں بھی تاخیر ہوسکتی ہے ۔

۔۔اعجاز خان