وزیر اعظم نوا زشریف کا مانسہر ہ پہنچنے پر شاندار استقبال ، ہزارہ یونیورسٹی گراؤنڈ میں تاریخی جلسہ، جلسے میں اصلی اور جعلی کپتان کاتذکرہ

سردار یوسف کو تقریر ختم کرانے کیلئے معروف نعت خواں عبدالرزاق جامی کو سٹیج پر جانا پڑا آج کل دو نمبر اور جعلی کپتان آیا ہوا ہے ، اس نے رائے ونڈ میں دھرنا دینے کی کوشش کی تو پورا ہزارہ بنی گالہ پہنچ جائیگا ،کیپٹن (ر) صفدر جلسہ میں کارکنوں کا جذبہ گرماتے رہے، گورنر خیبر پختونخوا کو سیکیورٹی گارڈ کے دھکے

جمعرات 28 اپریل 2016 20:20

مانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 اپریل۔2016ء) وزیر اعظم نوا زشریف نے مانسہرہ میں ہزارہ یونیورسٹی کے گراؤنڈ میں ایک بڑے اور تاریخی جلسے سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف جب ہیلی پیڈ پر اترے تو گورنر خیبر پختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا ‘ وفاقی و زیر مذہبی امور سردار محمد یوسف ‘ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی جاوید عباسی ‘ رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر) محمد صفدر نے ان کا استقبال کیا جبکہ سابق گورنر سردار مہتاب احمد خان ‘ و زیر اعظم کے معاون خصوصی امیر مقام ‘ وزیر اعظم کے ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر اسلام آباد سے مانسہرہ پہنچے۔

وزیر اعظم کا ہیلی کاپٹر ہزارہ موٹر وے کا فضائی جائزہ لیتے ہوئے اسلام آباد سے 35 منٹ میں مانسہرہ پہنچا۔ وزیر اعظم کو ہیلی کاپٹر میں چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے موٹر وے منصوبے کے حوالے سے اب تک ہونے والے کام پر تفصیلی بریفنگ دی او ر انہیں بتایا کہ یہ منصوبہ 2017ء میں مکمل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے اس موقع پر ہزارہ یونیورسٹی کے نئے کیمپس کی عمارت کا بھی افتتاح کیا۔

وزیر اعظم جب جلسہ گاہ سٹیج پر پہنچے تو ہزاروں لوگوں نے کھڑے ہو کر والہانہ انداز میں ان کا استقبال کیا۔ شیر آیا شیر آیا۔ کیپٹن اور سردار یوسف زندہ باد کے نعرے لگائے۔ وفاقی وزیر سردار یوسف نے جب طویل تقریر کی تو وزیر اعظم کے عملہ نے 3 مرتبہ انہیں تقریر مختصر کرنے کی چٹ بھیجی مگر انہوں نے اس کی پرواہ نہ کی اور ایک موقع پر معروف نعت خواں عبدالرزاق جامی بھی سردار یوسف کے پاس گئے اور انہیں تقریر مختصر کرنے کا کہا۔

کیپٹن (ر) صفدر جلسہ میں کارکنوں کا جذبہ گرماتے رہے اور کئی مرتبہ آ کر سٹیج سیکرٹری کے فرائض بھی انجام دئیے۔ ایک موقع پر انہوں نے عمران خا ن کا نام لئے بغیر کہا کہ میرے حق میں نعرے لگانے والے کارکنوں سے کہا کہ مجھے کپتان نہ کئے آج کل ایک دو نمبر اور جعلی کپتان بھی آیا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس جعلی کپتان نے رائے ونڈ پر دھرنا دینے کی کوشش کی تو پھر پورا ہزارہ بنی گالہ پہنچ جائیگا۔

کیپٹن صفدر نے وزیر اعظم نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قائد محترم ہزارہ آپ کا اپنا گھر ہے یہاں پر آ پ کے غریب رشتہ دار رہتے ہیں آپ پر خدانخواستہ کوئی وقت آیا تو غریب رشتہ دار آپ پر خون کا آخری قطرہ تک بہا دیں گے۔ اس کے بعد گورنر نے اپنے خطاب میں اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آج تاریخی جلسے میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی حمایت ہے۔

کچھ نادان سیاسی لیڈر ملک میں کشیدگی پیدا کرنا چاہتے ہیں اور ترقی کا عمل روکنا چاہتے ہیں جس کی عوام اجازت نہیں دینگے۔ وزیر اعظم نوا زشریف جب خطاب کرنے کیلئے آئے تو کافی دیر تک کارکن نعرے بازی کرتے رہے اور اس موقع پر کئی ملی نغمے بھی چلائے گئے۔وزیر اعظم اپنے خطاب کے موقع پر انتہائی پر اعتماد اور پر مسرت دکھائی دے رہے تھے اور انہوں نے کہاکہ وہ آج عوام کے چہروں پر امید کی کرن دیکھ رہے ہیں اور ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا ایجنڈا دھرنوں کا نہیں ترقی کا ہے جس پر عوام نے زبردست تالیاں بجائیں۔ وزیر اعظم جب ہزارہ موٹر وے کا ذکر کر رہے تھے تو عوام نے پر جوش انداز میں نعرے بازی شروع کی تو وزیر اعظم نے این ایچ ا ے کے چیئرمین کو ڈائس پر بلایا اور ان کا عوام سے تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ شخص موٹر وے بنوا رہے ہیں ۔آپ ان کو دیکھ لیں ۔ برہان سے شنکیاری تک کا سفر جو 5 گھنٹو ں میں طے ہوتا ہے موٹر وے بننے کے بعد ڈیڑھ گھنٹے میں طے ہو جائیگا۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حوالے سے بھی عوام کو اعتماد میں لیا اور واضح کیا کہ اب 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی کم ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وہ صرف فیتہ کاٹ کر ترقیاتی منصوبہ مکمل نہیں کرتے بلکہ منصوبے کی عملی تکمیل تک اس پر نظر رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ہزارہ یونیورسٹی کیلئے ایک ارب روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔

وزیر اعظم جب سوئی گیس اور حویلیاں تھا کوٹ موٹر وے سیکشن کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے پہنچے تو ایک سیکیورٹی اہلکار نے گورنر خیبر پختونخوا سے بدتمیزی کی اور انہیں دھکا دیدیا جس پر گورنر کو غصہ آ گیا اور گورنر کے ملٹری سیکرٹری نے سیکیورٹی اہلکار کو ڈانٹ پلا کر پیچھے کر دیا۔ وزیر اعظم کا مانسہرہ میں جلسہ کامیاب بنانے میں سردار محمد یوسف اور کیپٹن (ر) صفدر نے نمایاں کردار ادا کیا اور سردار یوسف کے حق میں کافی دیر تک کارکن نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ …