Live Updates

دھرنوں کے شوقین کچھ لوگوں کو ایک بار پھر افراتفری پھیلانے کا عارضہ لا حق ہو گیا ، محمد شہباز شریف

افرا تفری کے باعث خدا نخواستہ سی پیک کے اربوں ڈالر کے منصوبے رکے تو یہ عناصر عوام کے غیض و غضب سے بچ نہیں پائینگے وزیر اعلی شہباز شریف نے رحیم یارخان انڈسٹریل اسٹیٹ کا افتتاح کر دیا ، جنوبی پنجاب میں معاشی و تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی خواجہ غلام فرید انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی رحیم یارخان کا دورہ

جمعرات 28 اپریل 2016 18:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اپریل۔2016ء ) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب ملک میں ترقی و خوشحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے تو دھرنوں کے شوقین کچھ لوگوں کو ایک بار پھر افراتفری پھیلانے کا عارضہ لا حق ہو گیا ہے ، عوام کی ترقی و خوشحالی کے مخالف یہ عناصر ترقی کی راہ روکنے کے درپے ہیں، اپنی ’’واری‘‘ کا مطالبہ کرنے والے درحقیقت پاکستان پر وار کرنا چاہتے ہیں ، عوام ان عناصر کو پہچانیں اور ملک و قوم کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والے ان لوگوں کے عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں،احتجاج اور انتشار کی سیاست کرنے والے پاکستان کی مدد کرنے کی بجائے اس کی دشمنی پر اترآئے ہیں، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں روڑے اٹکانے والے عناصر کا راستہ ہر صورت روکنا ہے -وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار رحیم یار خان میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا- وزیر اعلی نے کہا کہ رحیم یار خان میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام سے معاشی و تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی اور جنوبی پنجاب کے کاروباری افراد اور صنعت کاروں کو اپنے کاروبار کو فروغ دینے کا موقع ملے گا- انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کر دیا گیا ہے جبکہ اس کا دوسرا مرحلہ بھی اسی سال مکمل ہو گا- پنجاب حکومت نے رحیم یار خان میں انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کر کے جنوبی پنجاب کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا ہے - منصوبے کے لئے حکومت نے بے پناہ وسائل دیئے ہیں اور انڈسٹریل اسٹیٹ کی تکمیل سے جنوبی پنجاب کے تاجروں اور صنعتکاروں کو اپنے کاروبار بڑھانے کے مواقع ملیں گے اور مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا-انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ترقی کے لئے توانائی بحران کا جلد خاتمہ ناگزیر ہے - وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں توانائی کے منصوبوں پر جس برق رفتار ی سے کام کیا جا رہا ہے اس کی ملک کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی- سی پیک کے تحت چین توانائی کے منصوبوں میں 36 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے -2017ء کے آخر تک توانائی کے متعدد منصوبوں کی تکمیل سے ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی اور گزشتہ بارہ برس سے ملک پر چھائے اندھیروں کے بادل چھٹ جائیں گے- ساہیوال میں 1320 میگا واٹ کے کول پاور پلانٹ پر تیزی سے کام جاری ہے - بہاولپور میں شمسی توانائی کے منصوبے سے 200 میگا واٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے جبکہ 2017 کے اوائل میں مزید 500 میگا واٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے بہاولپور میں لگیں گے - سی پیک کے تحت سندھ ، بلوچستان ، کے پی کے ، پنجاب سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں میں توانائی کے منصوبے لگ رہے ہیں اور ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان سے بجلی کا بحران ختم ہو گا اور ملک روشن ہو گا- انہوں نے کہا کہ 46 ارب ڈالر کا تاریخی اقتصادی پیکیج چین کی قیادت کا پاکستان کے وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ان کی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار اور پاکستان کے عوام سے والہانہ محبت کا ثبوت ہے -چین کا یہ عظیم احسان پاکستان کے عوام کبھی فراموش نہیں کر سکتے - انہوں نے کہا کہ ماضی میں مشرف اور زرداری کے دور میں ایسا کیوں نہ ہو سکا - ان کے ادوار میں مفاہمتی یادداشتوں پر تو دستخط ہوتے رہے لیکن عملی طور پر کچھ نہ ہوا- چین کے صدر اپریل 2015ء میں پاکستان آئے - منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط ہوئے اور اسی سال ستمبر میں منصوبوں پر کام کا آغاز ہو گیا- اربوں ڈالر کے ان منصوبوں پر جس تیز رفتاری سے کام شروع ہے ملک کی تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی-انہوں نے کہا کہ سی پیک کے علاوہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پنجاب میں گیس کی بنیاد پر 3600 میگا واٹ کے منصوبے بھی لگائے جا رہے ہیں -بلوکی ، حویلی بہادر شاہ اور بھکی میں گیس کی بنیاد پر بجلی کے حصول کے یہ منصوبے لگائے جا رہے ہیں جو 2017 ء تک مکمل ہو ں گے- تمام منصوبے نہایت شفاف انداز میں تیزرفتاری سے مکمل کئے جا رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جہلم مشرف دور میں شروع ہوا لیکن ابھی تک یہ منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا۔

(جاری ہے)

اسی طرح نندی پور پاور پراجیکٹ پر بھی مشرف اور پیپلز پارٹی کے دور سے ہی کام کا آغاز ہوا اور یہ منصوبہ بھی مکمل نہ ہوا۔ بد قسمتی سے اس منصوبے کی مشینری کراچی بندر گاہ پرگلتی سڑتی رہی اور اس کے پرزے بھی چوری ہوئے۔وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دور قبر میں دفن اس منصوبے کو باہر نکالا گیا اور کام کاآغاز ہوا۔ آج اﷲ تعالیٰ کے فضل وکرم سے نندی پور پاور پراجیکٹ 400میگا واٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا چین نے مشکل کی گھڑی میں پاکستان کا ہاتھ تھام کر دوستی کا حق نبھایا ہے۔ چین کے پاس دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کے آپشن موجود تھے لیکن اس نے پاکستان کو ترجیح دی۔چین ہماری مدد کوآیا ہے تا ہم کچھ لوگ مدد کرنے کی بجائے پاکستان کے ساتھ دشمنی پر اتر آئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے پانامہ لیکس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے انکوائری کیلئے کمیشن کی تشکیل کے لئے سپریم کورٹ کوخط لکھ دیا ہے اور انکے صاحبزادے کمیشن کو جواب دیں گے تاہم جنہوں نے قرضے معاف کرائے اور قومی دولت لوٹی تو انکا بھی کڑا احتساب ہونا چائیے۔

قرض معاف کرانے والے کہتے ہیں کہ ہماری بات نہ کی جائے اور ہم سے نہ پوچھا جائے۔ لیکن ایسا نہیں ہو گا۔ کرپشن کے خاتمے کے لئے سب کا بلا امتیاز احتساب ضروری ہے۔ غریب قوم کا سر فخر سے بلند کرنے کے لئے سب کا کڑا احتساب ضروری ہے۔ اگر اس چکی میں میں بھی پس جاؤں تو کوئی پرواہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ چوروں اور لٹیروں کو حساب دینا ہو گا۔

وزیر اعلیٰ نے پنڈال میں موجود اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے منصوبوں کی تکمیل ،سی پیک کو آگے بڑھانے، جنوبی پنجاب میں ترقی اور خوشحالی لانے کے لئے پاکستان کے ساتھ دشمنی کرنے والوں کے خلاف سب کو کھڑا ہونا ہو گا اور انکا راستہ روکنا ہو گا ورنہ یہ عناصر پاکستان کو دوبارہ اندھیروں میں دھکیل دیں گے۔ ان لوگوں کی افرا تفری کے باعث خدا نخواستہ سی پیک کے اربوں ڈالر کے منصوبے رکے تو یہ عناصر عوام کے غیض غضب سے بچ نہیں پائیں گے- وزیر اعلی نے رحیم یار خان انڈسٹریل اسٹیٹ کے لئے مزید بجلی کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صنعت کار یہاں صنعتیں لگائیں انہیں ہر طرح کی سہولتیں دیں گے- انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ کے پہلے مرحلے کی تکمیل میں پیڈمک نے بڑی محنت سے کام کیا ہے - انشاء اﷲ دوسرا مرحلہ بھی اسی برس مکمل ہو گا- صوبائی وزیر چوہدری شفیق ، چوہدری منیر ایڈوائزرمتحدہ عرب امارات ، صدر ایوان صنعت و تجارت رحیم یار خان شیخ عمادالدین ، پیڈمک کے قائم مقام چیئرمین رضوان خالد بٹ اور لوگوں کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی-وزیر اعلی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ میں 311 پلاٹس ہیں اور یہاں صنعتی یونٹس لگنے سے 30 ہزار افراد کو براہ راست اورایک لاکھ افراد بالواسطہ روزگار کے مواقع میسر آئیں گے - قبل ازیں وزیر اعلی نے تختی کی نقاب کشائی کر کے انڈسٹریل اسٹیٹ کا افتتاح کیا-وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بعد ازاں خواجہ غلام فرید انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی رحیم یارخان کا دورہ کیااور یونیورسٹی کے مختلف حصوں میں کام کاجائزہ لیا-وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ طلباء و طالبات کو نئی عمارت جلد مہیا کیجائے-وزیراعلیٰ نے یونیورسٹی میں طلباء وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے کام کی میں خودنگرانی کررہاہوں-آپ امانت، دیانت اور محنت سے کام کریں اورپاکستان کو خوشحال بنانے کیلئے تمام ترتوانائیاں بروئے کار لائیں۔

Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات