قائمہ کمیٹی امور کشمیر و گلگت بلتستان میں کشمیر کونسل فنڈز کی مسلم لیگ (ن )کے امیدواران کو فراہمی کی بازگشت

وفاقی حکومت کشمیر کونسل کے فنڈز کونسل ممبران کی بجائے (ن) لیگی امیدواروں میں تقسیم کررہی ہے، سینیٹر رحمان ملک

جمعرات 28 اپریل 2016 16:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 اپریل۔2016ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان میں کشمیر کونسل کے فنڈز آزاد کشمیر میں (ن) لیگ کے امیدواران اسمبلی کو فراہم کئے جانے کی بازگشت‘ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت کشمیر کونسل کے فنڈز کونسل ممبران کی بجائے آئندہ عام انتخابات میں کھڑے ہونے والے (ن) لیگی امیدواروں میں تقسیم کررہی ہے‘ سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے سختی سے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کونسل کے ترقیاتی فنڈز (ن) لیگ آزاد کشمیر کے کسی امیدوار اسمبلی کو جاری نہیں کئے گئے ‘ رحمان ملک نے کشمیر کونسل کے ترقیاتی فنڈز حکومت آزاد کشمیر کے ذریعے خرچ کرنے کا مطالبہ کردیا‘ اجلاس میں جے کے ایل ایف کے سپریم ہیڈ امان الله خان کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی اور ممبران کو آگاہ کیا گیا کہ کمیٹی کی طرف سے دونوں ایوانوں کی الگ الگ کمیٹیوں کی بجائے مشترکہ پارلیمانی کشمیر کمیٹی کی تشکیل کے لئے وزیراعظم اور سپیکرز کو خطوط ارسال کردیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین علامہ ساجد میر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں قائد ایوان سینٹ راجہ ظفر الحق‘ سینیٹرز باز حمد خان‘ راجی مومن خان آفریدی‘ نجمہ حمید‘ احمد حسن‘ رحمان ملک سمیت سیکرٹری امور کشمیر و جی بی عابد سعید ایڈیشنل سیکرٹری طارق جمیل ڈی جی فارن آفس ساؤتھ ایشیاء ڈیسک ڈاکٹر محمد فیصل و دیگر نے شرکت کی۔

سیکرٹری امور کشمیر نے وزارت کے بجٹ بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 2015-16 میں وزارت کے لئے 284 ملین بجٹ مختص کیا گیا تھا وزارت کے لئے 103 اور مہاجرین مینجمنٹ سیل کے لئے 181 ملین منظور کئے گئے تھے ترقیاتی اخراجات کے لئے 27 ملین اور غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے 85 ملین سے زائد مختص کئے گئے تھے آزاد کشمیر کے پلاننگ ڈویژن کے سیکرٹری نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ آزاد کشمیر کے کل بجٹ میں 83 فیصد تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر غیر ترقیاتی اخراجات میں خرچ ہوجاتا ہے۔

ترقیاتی بجٹ کے لئے صرف 17فیصد دستیاب ہوتا ہے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر کو غیر ترقیاتی اخراجات کم کرکے ترقیاتی اخراجات میں اضافہ کرنا چاہئے موجودہ صورت حال بالکل غیر متوازن ہے کمیٹی نے آزاد کشمیر حکومت سے تنخواہوں سمیت غیر ترقیاتی اخراجات کی مکمل تفصیل آئندہ اجلاس میں طلب کرلی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ استنبول میں او آئی سی اجلاس میں کشمیریوں کے حق میں شاندار قرارداد منظور کرانے پر حکومت اور وزارت خارجہ کو مبارکباد کا خط لکھا جائے گا جبکہ حق خود ارادیت کی حمایت کرنے پر برطانوی حکومت اور لارڈ نذیر احمد کو بھی شکریہ کا خط بھجوایا جائے گا۔

رحمان ملک نے کہا کہ او آئی سی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے کی کوشش کرائی جائین اور اقوام متحدہ کو کہا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلائے انہوں نے کہا کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال دیا صرف کشمیریوں نے اپنی قربانیوں سے اسے زندہ رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :