امریکا اور پاکستان تعلیم کے شعبے میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں

امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی کا یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں فل برائٹ ایجوکیشن پروگرام کے تحت سیمنار سے خطاب

جمعرات 28 اپریل 2016 15:25

اسلام آباد ۔ 28 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 اپریل۔2016ء) امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امریکا اور پاکستان تعلیم کے شعبے میں میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں اور پاک امریکا سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے زیر انتظام ایجوکیشن گروپس کی تنظیم نو اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں فل برائٹ ایجوکیشن پروگرام کے تحت منعقدہ سیمنار سے خطاب کرے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تعاون کے معاہدہ کے تحت مختص تحقیقی فنڈ کو دگنا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ گذشتہ سال ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر براک اوباما اور وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان اور امریکا کے مابین تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون میں اضافے کا فیصلہ کیا تھا اور اب تک اس ضمن میں کئی اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سال فروری میں پاکستان اور امریکا نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کی رو سے پاکستان آئندہ 5 سال میں 125 پاکستانی شہریوں کو پی ایچ ڈی کے لیے امریکا بھیجے گا ۔

یہ تعداد فل برائٹ ایجوکیشن پروگرام کے تحت دیئے گئے وظائف کے علاوہ ہوگی۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہماری خواہش ہے امریکی یونیورسٹیوں میں10ہزار پاکستانی طلبہ کو پی ایچ ڈی کرائی جائے گی اور اس سلسلے میں پاکستانی اور امریکی یونیورسٹیوں کے درمیان 23 معاہدے موجود ہیں۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ فل برائٹ ایجوکیشن پروگرام تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے پاکستاں اور امریکا کے عوام کو مزید قریب لارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فل برائٹ کے ساتھ پاکستاں سب سے بڑا شراکت دار ہے ۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اکتوبر میں وزیر اعظم پاکستان کے دورہ امریکا کے موقع پر امریکی خاتون اول مشعل اوبامہ اور مریم نواز نے ” لیٹ گرلز لرن“ پروگرام کا آغاز کیا تھا اور امریکا اس پروگرام کے لیے 70ملین ڈالر خرچ کرنے کے لیے تیار ہے