Live Updates

پانامالیکس پر مشترکہ ضابطہ کار نہ بنا تو احتجاج ہوگا ‘پاکستان تحریک انصاف

جمعرات 28 اپریل 2016 14:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اپریل۔2016ء) اپوزیشن نے کہاہے کہ پانامالیکس پر مشترکہ ضابطہ کار نہ بنا تو احتجاج ہوگا ‘قوم کیلئے وہی ضابطہ کار قابل قبول ہو گا جو حزب اختلاف کی جماعتوں کی مشاورت سے بنایا جائے گا۔ایک انٹرویو میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا کہ اپوزیشن کا موقف اس بارے میں بالکل واضح ہے کہ جن لوگوں کو الزامات کا سامنا ہے وہ ضابطہ کار نہیں بنا سکتے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آر ساری سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے بنائے جانے چاہیں۔ضابطہ کار کے بارے میں وفاقی کابینہ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں ریٹائرڈ جج سے تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا جب اپوزیشن کی طرف سے دباوٴ پڑا تو وہ سپریم کورٹ کے جج کے تحت تحقیقاتی کمیشن بنانے پر تیار ہو گئے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پر جب اور دباوٴ پڑے گا تو وہ ضابطہ کار تبدیل کرنے پر تیار ہو جائے گی۔بدعنوانی کے الزامات پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شفقت محمود نے کہاکہ آف شور کمپنیاں جب بنائی گئیں اس وقت وزیر اعظم کے دونوں صاحبزادوں کی عمر بہت کم تھی اور وہ اپنے والد کی کفالت میں تھے۔انھوں نے کہا کہ یہ کمپنیاں بنانے کے لیے پیسہ کہاں سے بھیجا گیا ان کے خیال میں تحقیقات کا محور اور مرکزی نکتہ یہ ہی ہونا چاہیے۔

سعید غنی نے کہا کہ جو لوگ شریف خاندان کے مالی معاملات کے بارے میں جانتے ہیں ان کو رتی برابر بھی اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ معاملات شفاف نہیں ۔انھوں نے کہا کہ موجودہ بحران پاناما لیکس کے علاوہ وزیر اعظم کے خاندان کے افراد کے اپنے بیانات میں تضاد سے شروع ہوا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں شفقت محمود نے کہا کہ حکومت نے جو ٹی او آرز بنائے ہیں ان میں قرضوں اور مختلف دیگر مسائل شامل کر کے اس کا دائر کار بہت وسیع کر دیا گیا اور عام خیال یہ ہی ہے کہ اس کے نتائج آئندہ دس سال تک نہیں نکلیں گے۔

حکومت پر دباوٴ ڈالنے کے حوالے سے شفقت محمود نے کہا کہ ان کی جماعت پہلے ہی مہم شروع کر چکی ہے اور اتوار کو اس سلسلے میں لاہور میں جلسہ کرنے والی ہے۔دوسری طرف سیعد غنی نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے دو مئی کو اپوزیشن جماعتوں کا ایک اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں اس بات کا قوی امکان ہے کہ قوم کے سامنے متبادل ضابطہ کار پیش کیا جائے۔انھوں نے کہا پیپلزپارٹی کی کوشش ہے کہ کوئی فیصلہ تنہا نہ کیا جائے اور اپوزیشن کی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ایوان کے اندر اور سڑکوں پر بھی احتجاج کیا جا سکتا ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات