پاکستان ایئر فورس نے 2 نشستوں والے جے ایف تھنڈر 17B طیارے بنانے کا آغاز کر دیا ‘ اپریل 2017 میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل ہونگے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 اپریل 2016 12:55

پاکستان ایئر فورس نے 2 نشستوں والے جے ایف تھنڈر 17B طیارے بنانے کا آغاز ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28اپریل۔2016ء) پاکستان ایئر فورس نے 2 نشستوں والے جے ایف تھنڈر 17B طیارے بنانے کا آغاز کر دیا ہے جو کہ اپریل 2017 میں دستیاب ہوں گے۔پاکستان اور چین کے اشتراک سے بننے والے پہلے جے ایف 17 بی بنانے کی افتتاحی تقریب چین گڈو ایئرو اسپیس کارپوریشن میں منعقد ہوئی۔پی اے ایف کے مطابق نئے جیٹ پہلی پرواز کے لیے رواں برس کے آخر میں دستیاب ہوں گے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب میں ایئر مارشل محمد اقبال کا کہنا تھا کہ دو نشستوں والے اس طیارے سے تربیتی معیار میں مزید بہتری کے ساتھ ساتھ اپریشنل صلاحیتیں بہتر ہوں گی۔ایئر مارشل محمد اقبال نے چین کی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی مستقل حمایت سے ہی اس طیارے کا ڈیزائن، بناوٹ اور تیاری کے تمام مراحل طے ہو سکے۔

(جاری ہے)

چین کی قیادت نے بھی پی اے ایف کی جانب سے طیارے کو آپریشنل کرنے اور جے ایف 17 کے پروجیکٹ کے تسلسل کے لیے معاونت کے عزم کو خراج تحسین پیش کیا۔

پاکستان اور چین کے اشتراک سے بننے والے جے ایف -17 تھنڈر ایک انجن سے کئی کام کرنے والا جنگی طیارہ ہے، جس کی تیاری کا آغاز 1999 میں ہوا تھا جبکہ 4 سال بعد جنگی طیارے نے پہلی پرواز کی تھی۔جے ایف-17 تھنڈر کی پہلی کھیپ 2007 میں تیار ہوئی تھی جبکہ 2013 میں اس کا اپ ڈیٹڈ ورژن تیار ہوا تھا، جس میں فضا میں ری فیولنگ، الیکٹرانک جنگی صلاحیت اور زیادہ جنگی مواد لے جانے کا اضافہ کیا گیا۔

یہ طیارے مختصر اور طویل ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جبکہ ان کو زمین کے ساتھ ساتھ فضا میں ہی مسلح کیا جا سکتا ہے۔جے ایف تھنڈر 8 ہزار پاونڈ تک جنگی مواد لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہے، یہ جنگی مواد جہاز میں 7 مقامات پر نصب کیا جا سکتا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل اس طرح کی رپورٹس سامنے آتی رہی ہیں کہ پی اے ایف کے بیڑے میں 250 سے 300 جے ایف -17 تھنڈر شامل ہوں گے۔

پاکستان ایئروناٹیکل کمپلیکس کامرہ نے دسمبر 2015 میں 16 جے ایف 17 تھنڈر طیارے بنائے تھے، ان طیاروں کو پی اے ایف کے حوالے کرنے کے بعد پاکستان ائیروناٹیکل کمپلیکس کامرہ نے سالانہ 16 طیارے بنانے کا ہدف حاصل کر لیا تھا۔جے ایف-17 تھنڈر اس خلا کو بھی پر کرنے میں کارگر ثابت ہوا ہے جو پرانے طیاروں کے ساتھ ساتھ 1998 میں پاکستان کی جانب سے ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد پیدا ہو سکتا تھا۔

پاکستان اپنی دفاعی ضروریات کے لیے بیرونی ممالک خاص طور پر چین سے آلات درآمد کرتا ہے۔چین کے ٹیکنیشن کی مدد سے پاکستان میں تیار کیے جانے والے جے ایف 17 تھنڈر کم وزن ملٹی رول طیارے ہیں جو آواز کی رفتار سے دو گنا زیادہ رفتار سے 55 ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یاد رہے کہ پاکستانی ساختہ ایف 17 تھنڈر طیاروں کی دوسرے ممالک میں بھی مانگ بڑھتی جارہی ہے اور پاکستان ان طیاروں کی فروخت کے کئی آرڈرز بھی حاصل کرچکا ہے، تاہم طیارے خریدنے والے ممالک کے حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی خریداری میں دیگر ممالک کی دلچسپی کی بنیادی وجہ اس کی قیمت ہے جو کہ امریکی ایف 16 سے 16 سے 18 لاکھ ڈالر کم ہے۔

متعلقہ عنوان :