امریکی حکومت نے گوتم بدھ کا قیمتی مجسمہ حکومت پاکستان کو واپس کر دیا

پاکستانی مشن میں نائب سفیر نے مین ہیٹن کے ڈسٹرک اٹارنی سائرس وانس سے مجسمہ وصول کیا

جمعرات 28 اپریل 2016 11:45

نیویارک۔ 28 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 اپریل۔2016ء) امریکی حکومت نے گوتم بدھ کا قیمتی مجسمہ جسے امریکا اسمگل کیا گیا تھا، حکومت پاکستان کو واپس کر دیا ہے۔نیویارک میں منعقدہ ایک سادہ تقریب میں اس مجسمے کو واشنگٹن میں پاکستانی مشن میں نائب سفیر رضوان سعید شیخ نے مین ہیٹن کے ڈسٹرک اٹارنی سائرس وانس سے وصول کیا۔ رضوان سعید شیخ نے سیرس وینس اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجسمہ پاکستانی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے اور وہ اس کی واپسی پر امریکی حکام کے شکر گذار ہیں۔

سفارتکار نے کہا کہ اس مجسمے کی مالیت 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے اور جب تک اس کی پاکستان واپسی کے انتظامات مکمل نہیں ہو جاتے یہ یہاں حفاظتی تحویل میں رہے گا۔۔انہوں نے کہا کہ گوتم بدھ کے مجسمے کی واپسی سے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کو نئی جہت ملے گی اوردونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نیویارک کے علاقے میں ہیٹن کے ڈسٹرک اٹارنی نے پاک امریکا دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مجسمے کو برآمد کرکے انہیں اور ان کی ٹیم کو بے حد خوشی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مجسمہ اور اس جیسے نوادرات کمرشل پراپرٹی سے بڑھ کر قدرو قیمت رکھتے ہیں۔ یہ تاریخ اور ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں اور ان کا بھر پور طریقے سے تحفظ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ قدیم مجسمہ پاکستان کی قدیم تاریخ اور ثقافت کو ظاہر کرتا ہے۔واضح رہے کہ 80 کی دہائی میں چوری ہونے والے اس مجسمے کوگزشتہ ماہ نوادارت کے جاپانی ڈیلر نے اس اپنی ملکیت میں رکھنے کے جرم کا اعترف کیا تھا۔عدالت نے اسے 5 ہزار ڈالر جرمانہ کیا جس کے بعد اس نے امریکا سے رضاکارانہ ملک بدریاختیار کی۔