بی ایم جی اور کراچی چیمبر نے عہدیداران کی مدت میں توسیع کی مخالفت کردی

تاجربرادری ڈی جی ٹی او آرڈیننس میں ترمیم کے خلاف سخت احتجاج کرے گی،سراج قاسم تیلی

بدھ 27 اپریل 2016 20:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اپریل۔2016ء) بزنس مین گروپ کے رہنماؤں اورکراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی) کے عہدیداران نے ڈائریکٹریٹ جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن( ڈی جی ٹی او) کی طرف سے چیمبرز اورتجارتی ایسوسی ایشنز سے عہدیداران کی مدت ایک سے دوسال کرنے سے متعلق تجویز پر رائے طلب کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ملک کے سب سے بڑے چیمبر ہونے کی حیثیت سے کے سی سی آئی کسی صورت بھی تمام ٹریڈ باڈیز کے عہدیداران کی مدت ایک سے دو سال کرنے کی حق میں نہیں۔

بی ایم جی کے چیئرمین و سابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی،وائس چیئرمین بی ایم جی و سابق صدور کے سی سی آئی طاہر خالق،زبیر موتی والا،ہارون فاروقی،انجم نثار، کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر،سینئر نائب صدر ضیاء احمد خان،نائب صدر محمد نعیم شریف نے مشترکہ بیان میں کہا کہ کہ صرف وہ ایسوسی ایشنز اس تجویز کی حمایت کریں گی جوایمانداری سے کام نہیں کررہیں تاکہ وہ زیادہ وقت تک اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرسکیں۔

(جاری ہے)

یہاں یہ بات قابل بیان ہے کہ ڈی جی ٹی او کے ڈپٹی ڈائریکٹر ارشد نواز نے تمام ٹریڈ باڈیز، چیمبر آف کامرس اور ملک بھر کی ٹریڈ ایسوسی ایشنز سے درخواست کی کہ وہ اس حوالے سے اپنی رائے دیں۔ڈی جی ٹی او کو مختلف ٹریڈ آرگنائزیشنز کی جانب سے عہدیداران کی مدت ایک سال سے دو سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ڈی جی ٹی او نے سات دنوں میں رائے طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ٹریڈ آرگنائزیشنز کے عہدیداران کی مدت ایک سال سے 2سال کرنے کے حوالے سے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2013کے سیکشن 11کا سب سیکشن( 1) میں ترمیم کی جائے گی۔

کراچی چیمبر نے فوری طور پر ڈی جی ٹی او کو اپنے شدید تحفظات سے آگاہ کردیا ہے جس میں انہوں نے خبردار کیا کہ عہدیداران کی مدت میں توسیع کی صورت میں تجربہ کار اور قابل افراد ان عہدوں پر تعینات ہونے سے گریز کریں گے کیونکہ کوئی بھی اپنی ذاتی کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کرکے ایک سال کے بجائے2سال مدت کے لیے عہدہ لینے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

چیئرمین بی ایم جی و سابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی نے کہاکہ کراچی کی تاجروصنعتکار برادری ٹریڈ آرگنائزیشن آرڈیننس 2013 کے متعلقہ سیکشن میں ترمیم کی تجویز پر سخت احتجاج کرے گی اور کسی بھی قیمت پر اسے قبول نہیں کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ٹریڈ آرگنائزیشن آرڈیننس میں ترمیم کرنے کایہ طریقہ کار درست نہیں بلکہ ترمیم سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ اجلاس بلا کر اس ترمیم کی وجہ سے پیدا ہونے والے نتائج پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے ۔

بی ایم جی کے رہنماؤں نے کہاکہ موجودہ حالات میں کئی باصلاحیت تاجر ایک سالہ مدت میں بھی عہدہ سنبھالنے میں تذبذب کا شکار ہوتے ہیں کیو نکہ یہ ایک فل ٹائم کام ہے جو ان کی ذاتی کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ عہدیدران اپنے کاروبار کی قربانی دیتے ہیں حتیٰ کہ ان کی اپنی ذاتی زندگی بھی ایک سال کے لیے متاثر ہوکر رہ جاتی ہے اور وہ تاجروصنعتکار برادری کی بغیر کسی مالی فائدے کے خدمت کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں۔

انہوں نے وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیر خان سے درخواست کی کہ وہ عہدیداران کی مدت میں توسیع کے غیر معقول مطالبے پر بالکل بھی دھیان نہ دیں کیو نکہ یہ غیر منصفانہ مطالبہ وہی عناصر کررہے ہیں جو اپنی ذاتی سرگرمیوں کوزیادہ سے زیادہ عرصے تک جاری رکھنے کے لیے طویل مدت تک آرگنائزیشن پر قابض ہونا چاہتے ہیں۔اس قسم کے عناصر حقیقتاً نااہل ہیں اور وہ تاجروصنعتکار برادری کے مفاد میں کبھی کام نہیں کرتے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی چیمبر اور دیگر ٹریڈ آرگنائزیشن کا عہدیدار بننا ایک اہم ذمہ داری ہے جہاں مخلصی کے ساتھ حد سے زیادہ کوششوں کی ضرورت ہو تی ہے تاہم اس تناظر میں کوئی بھی غیر دانشمندانہ اقدام نہ صرف تاجرو صنعتکاروں بلکہ حکومت کے لیے بھی بہت زیادہ مسائل کا باعث ہو گا اور اس طرح کے اہم عہدوں کو لے کر غلط بیانی ٹریڈ باڈی اور معیشت دونوں کے لیے نقصان دہ ہو گی۔

متعلقہ عنوان :