ینگ ڈاکٹر چھوٹو گینگ کی طرز پر عوامی مسائل بڑھانے رہے ہیں، سرگودھا سمیت پنجاب کے ہسپتالوں اور سٹرکوں پر ینگ ڈاکٹروں نے اودھم مچا رکھا ہے، نرسوں کیساتھ نازیبا رویہ معمول، وزیراعلیٰ پنجاب ینگ ڈاکٹرزکا بگڑا ہوا قبلہ درست کریں صوبائی پارلیمانی سیکرٹری عبدالرزاق ڈھلوں کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 27 اپریل 2016 18:18

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اپریل۔2016ء) صوبائی پارلیمانی سیکرٹری چوہدری عبدالرزاق ڈھلوں نے کہاہے کہ پنجاب بالخصوص سرگودھا میں ینگ ڈاکٹروں کی حد سے بڑھتی ہوئی بلاجواز اجارہ داری سے مسائل بڑھنے لگے، ہسپتالوں میں نوجوان ڈاکٹروں نے عوام کو آسان طبی سہولیات کی فراہمی محال ہی نہیں ناممکن بنادی ، صورتحال برقرار رہی تو حالات تباہی کے دھانے پر پہنچ جائیں گے، چھوٹو گینگ کی طرز پر گامزن ینگ ڈاکٹر عوام کی کھال کھینچنے لگے۔

(جاری ہے)

بدھ کو اخبار نویسوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹروں سے عملاً پنجاب کے ہسپتالوں اور سٹرکوں پر ادھم مچا رکھا ہے، گذشتہ دنوں ینگ ڈاکٹرز کی من مانیوں اور نازیبا حرکات پر مؤ ہسپتال لاہور کی 500سے زائد نرسوں نے احتجاج کرکے حقیقی پس پردہ صورت عیاں کردی ہے، ان نرسوں نے الزم عائد کیا تھا کہ ینگ ڈاکٹر ان کی اپنے مطلوبہ وارڈاز میں میں ڈیوٹی لگوا کر انہیں حراساں اور پریشان کرتے ہیں ، نائٹ ڈیوٹی میں نازیبا حرکات کی شکایات بھی سامنے آئیں ، انہوں نے کہا کہ یہی صورتحال پورے پنجاب خاص طور پر سرگودھا میں بھی پائی جاتی ہیں جس کا فوری نوٹس لیاجانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ سرگودھا کا ماحول باہر سے آنے والے ڈاکٹروں نے خراب کررکھا ہے ورنہ اس سے قبل ایسی کوئی شکایت موجود نہ تھی اور ڈاکٹر اخلاقی اقدار کو ملحوظ رکھتے تھے جبکہ گزشتہ کچھ عرصہ سے سسٹم بگاڑ کی طرف گامزن ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں انہی ینگ ڈاکٹروں نے ممبر قومی اسمبلی چوہدری حامد حمید کی ہمشیرہ کیساتھ بھی غیر مناسب رویہ اختیارکرتے ہوئے طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالہ سے تعاون سے انکار کردیا ، استفسار پر ینگ ڈاکٹروں نے چوہدری عبدالرشید کے ساتھ بھی نے بدتمیزی کی اور بعدازں ایک طوفان بدتمیزی برپا رہا جس کی وجہ سے ہسپتال میں علاج و معالجہ کی فراہمی بھی تعطل کا شکار رہی ، اگر اس وقت ایم ایس مفاہمت کی طرف جانے کی بجائے ان 5ڈاکٹروں کے خلاف غیرجانبدارانہ انکوائری عمل میں لاتے ہوئے انہیں یہاں سے بھجوادیتے تو بہتر تھا کیوں کہ وہی عناصرچھوٹو گینگ کی طرح اب دوبارہ ماحول خراب کررہے ہیں ، یہاں جعلی میڈیکل لیگل بنانے کیلئے بھی 25سے50ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں اسی طرح سرکاری ادویات کی فروخت کی شکایات بھی موجود ہیں اس کے علاوہ ان ینگ ڈاکٹرو ں نے ڈونیشن میں ملنے والے ائیر کنڈیشنر بھی ہسپتال سے اتار کر اپنے ہاسٹلوں میں لگا لئے ہیں جو کہ کسی بھی طرح درست نہیں ، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لے کر ینگ ڈاکٹروں کا بگڑا ہوا قبلہ درست کریں ورنہ ان ابتر حالات میں سرگودھا کے سماجی و مذہبی حلقے سٹرکوں پر نکل آٗے تو اس سیلاب پر بند باندھنا مشکل ہوجائے گا۔