وفاقی کابینہ کااجلاس محمد نواز شریف پر مکمل اعتماد کی قرار داد منظور کرلی گئی

وزیراعظم کی جانب سے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا اعلان خوش آئند ہے کابینہ ارکان چینی کونسل نے سکھر ملتان موٹروے اور حویلیاں تھاکوٹ موٹروے منصوبوں کیلئے 4.5ارب ڈالر کی منظوری دیدی کابینہ کو بریفنگ

بدھ 27 اپریل 2016 17:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اپریل۔2016ء) وفاقی کابینہ نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنانے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے وزیراعظم پر مکمل اعتماد کی قرارداد منظور کرلی ہے جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے منصوبوں میں 34ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہے قرض نہیں اپنے دور حکومت میں گیس کی قلت پر کامیابی سے قابو پا لیں گے بعض سیاسی مخالفین ملکی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اپنے ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد میں کامیاب ہو گئے تواللہ تعالیٰ کے فضل سے 2018ء میں مخالفین کی سیاست ختم ہوجائے گی ۔

بدھ کو وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت وزیراعظم آفس میں وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار میں ملک جاری ترقیاتی منصوبوں ، توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے کئے گئے اقدامات اور آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ کی تیاری سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ کو بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس آمدنی کا ہدف 36 سو ارب رکھنے کی تجویز ہے، بجٹ میں 100 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔

یہ ٹیکس مختلف ٹیکس چھوٹ ختم ہونے پر عائد ہوں گے مہنگائی کی شرح کو پانچ فیصد تک رکھنے اور مالیاتی خسارہ 4.3 فیصد تک لایا جائے گا، اسی طرح معاشی ترقی کی شرح 5 فیصد تک رکھنے کی تجویز ہے چینی کونسل نے ساڑھے چار ارب ڈالر کی منظوری دیدی جس سے سکھر ملتان موٹروے اور حویلیاں تھاکوٹ موٹروے تعمیر کی جائیگی۔ کابینہ کے ارکان کو بتایا گیا کہ چینی کونسل نے سکھر ملتان موٹروے اور حویلیاں تھاکوٹ موٹروے منصوبوں کے لئے 4.5ارب ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ ہم نے منصوبوں میں شفافیت کے نئے معیارات قائم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبوں میں 34ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہے، قرض نہیں۔ تمام عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بحالی کا اعتراف کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنے دور حکومت میں گیس کی قلت پر کامیابی سے قابو پا لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 1999ء کے بعد آنے والی حکومتیں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی مخالفین ملکی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارے مخالفین کو معلوم ہے کہ اگر ہم اپنے ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد میں کامیاب ہو جاتے ہیں تواللہ تعالیٰ کے فضل سے 2018ء میں اُن کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ گوادر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ایک بڑا محور ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں مقامی کوئلے سے بھی بجلی کی پیداوار پر بے حد خوشی ہے۔ کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم پراظہار اعتماد کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی اور کابینہ کے ارکان نے کہاکہ پاناما لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم کی جانب سے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کے اعلان خوش آئند ہے۔ قبل ازیں اجلاس میں شرکت کیلئے کابینہ کے تمام اراکین پہنچے تو وزیراعظم نے فرداً فرداً سب سے مصافحہ کیا۔اجلاس میں ملکی صورتحال کے علاوہ ترقیاتی منصوبوں میں ہونے والی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔