علاقائی امن کے لئے افغانستان میں تنازعات کا خاتمہ ناگزیر ہے‘ پاکستان

بدھ 27 اپریل 2016 13:25

میساچوسٹس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اپریل۔2016ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے دہشت گردی کے خاتمے کو قومی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی امن کے لئے افغانستان میں تنازعات کا خاتمہ ناگزیر ہے‘ بھارت سے برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات خطے میں امن کے لئے ضروری ہیں‘ پاکستان کی خارجہ پالیسی کثیر الجہت ہے‘ علاقائی ترقی کے لئے معاشی تعاون اور روابط کا فروغ ترجیحات میں شامل ہے‘ علاقائی اقتصادی تعاون کے لئے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ثابت ہوگا۔

وہ گزشتہ روز ہاورڈ یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ تضویراتی اور تاریخی تعلقات ہیں پاکستان کی خارجہ پالیسی میں علاقائی اور عالمی ایجنڈے قومی ترجیحات کا عکاس ہیں۔

(جاری ہے)

معیشت کی بحالی ‘ دہشت گردی کا خاتمہ ‘ تضویراتی صلاحیت کا تحفظ اور علاقائی امن و استحکام پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی امن کے لئے افغانستان میں تنازعات کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان برابری کی سطح پر بہتر تعلقات خطے میں امن کے لئے ضروری ہیں۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ قومی ترجیحات کے باعث پاکستان کی خارجہ پالیسی کثیر الجہت ہوگئی ہے۔ علاقائی معاشی تعاون اور روابط کا فروغ بھی پاکستان کی ترجیح ہے۔ ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے علاقائی روابط کے منصوبوں پر عمل کیا جارہا ہے جس کے لئے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں پاکستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تعاون وسعت اختیار کرچکا ہے۔ روایتی دفاعی تعاون اب سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون تک بڑھ چکا ہے۔ چین کے عالمی اقتصادی قوت بننے کے بعد پاک چین شراکت داری کو انتہائی اہمیت حاصل ہے۔ اقتصادی راہداری ایک خطہ ایک روڈ کی سمت ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین اور امریکہ کے درمیان سرد جنگ کم کرنے میں کردار ادا کیا ہے پاکستان کے دونوں ملکوں سے بہترین تعلقات ہیں۔

اچھے تعلقات کے فروغ کے لئے پاکستان مستقبل میں بھی اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ خطے میں امن کے لئے پاکستان کے امریکہ سے تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔ پاکستان دیرینہ مسائل کے سیاسی حل کے ذریعے بھارت سے بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ بھارت کو کئی مرتبہ وسیع البنیاد جامع امن مذاکرات کی بحالی کے لئے کہہ چکے ہیں جبکہ بھارت بحالی تعلقات کی بجائے صرف دہشت گردی پر بات چیت کا خواہاں ہے۔

متعلقہ عنوان :