پاکستان میں را کی مداخلت سے انکار ممکن نہیں‘ حنا ربانی کھر
’بلوچستان اور افغانستان کے راستے بھارت پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کرتا رہا ، پاکستان میں دہشتگردی میں کہیں نہ کہیں را کا ہاتھ ضرور نظر آتا ہے،اگر کوئی بھی ملک یہ سمجھتا ہے وہ دوسرے ملک میں آگ لگائے گا اور اس کا اپنا گھر نہیں جلے گا تو یہ غلط فہمی ہو گی،پاکستان، افغانستان، انڈیا، ایران اور چین ہمسائیگی کا حصہ ہیں، اگر میرے گھر میں آگ لگے گی تو نقصان پڑوسی کو ضرور پہنچے گا سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھرکابرطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو
بدھ 27 اپریل 2016 11:39
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اپریل۔2016ء ) سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ کا ہاتھ کوئی نئی بات نہیں ہے اور یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ پاکستان کے اندر بھارتی مداخلت کے بارے میں زیادہ معلومات تو وزیر داخلہ کے پاس ہو سکتی ہیں تاہم وہ اتنا ضرور جانتی ہیں کہ ’بلوچستان اور افغانستان کے راستے بھارت پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کرتا رہا ہے اور پاکستان میں دہشتگردی میں کہیں نہ کہیں را کا ہاتھ ضرور نظر آتا ہے اور یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس سے انکار مشکل ہے۔
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ سرحد کی دوسری جانب بھارت میں بھی اس الزام کو بار بار دہرایا جاتا ہے کہ پاکستان بھارت میں دہشتگردی کو فروغ دیتا ہے۔(جاری ہے)
خطے اور خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرپا امن کے امکانات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اگر کوئی بھی ملک یہ سمجھتا ہے وہ دوسرے ملک میں آگ لگائے گا اور اس کا اپنا گھر نہیں جلے گا تو یہ غلط فہمی ہو گی۔
پاکستان، افغانستان، انڈیا، ایران اور چین ایک ہمسائیگی کا حصہ ہیں اور اگر میرے گھر میں آگ لگے گی تو نقصان پڑوسی کو ضرور پہنچے گا۔ خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات کے حوالے سے حنا ربانی کھر نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کے حالیہ بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افغان صدر کا بیان سفارتی آداب کے خلاف تھا۔ حنا ربانی کھر نے اپنے دورِ وزارت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس دور میں ملک کی خارجہ پالیسی سیاسی حکومت بناتی تھی اور اس میں فوج کا کردار سرحدی تنازعوں اور سکیورٹی امور پر مشاورت تک محدود ہوتا تھا۔ہمارے دور میں افغانستان کے ساتھ سرحدی اور سکیورٹی معاملات پر فوج سے بات ہوتی تھی جو کہ ان کا جائز کردار ہے اور فوج کا یہ کردار انہی معاملات تک تھا۔اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تجارت یا بھارت کو سب سے زیادہ ترجیحی ملک کا سٹیٹس دینے کا فیصلہ سیاسی حکومت کا فیصلہ تھا۔ فوج اور نواز شریف حکومت کے درمیان تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے حنا ربانی کھر کا کہنا تھا ’اگر کوئی شخص اپنی آئینی ذمہ داری خود نہ لینا چاہے اور ایک خلاء پیدا کر دے تو کوئی دوسری طاقت آ کر اس خلاء کو پر کر دے گی، تو غلطی کس کی ہے؟ خلاء پیدا کرنے والے کی یا خلاء پْر کرنے والے کی؟۔اگر حکومت خود کوئی کْل وقتی وزیر خارجہ مقرر نہیں کرے گی تو اس خلاء کو کوئی تو پْر کرے گا۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.