طالبان کو آمادہ کرنے کی ذمہ داری صرف پاکستان کی نہیں ‘ دفتر خارجہ نے افغان صدر کا بیان مسترد کر دیا

دہشتگردوں میں عدم تفریق پر یقین رکھتے ہیں ‘دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گا ‘ بیان

منگل 26 اپریل 2016 14:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اپریل۔2016ء) پاکستان نے دہشت گرد گروہوں میں تفریق کے حوالے سے افغانستان کے صدر اشرف غنی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں میں عدم تفریق پر یقین رکھتا ہے ‘دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گا۔دفتر خارجہ کی جانب سے منگل کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور اس کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان نے افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت کے پہلے دور کی میزبانی کی تھی تاہم افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی ذمہ داری تنہا پاکستان پر ہی نہیں ۔انھوں نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحت کیلئے پاکستان نے سنجیدہ کاوشیں کی ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان، افغانستان، چین اور امریکہ پر مشتمل چار ملکوں پر مشتمل گروپ بنانے کا مقصد افغانستان میں امن و استحکام لانا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔