پاکستانی سیکرٹری خارجہ کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات ‘ کشمیر اور راکی پاکستان میں مداخلت سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال

منگل 26 اپریل 2016 14:47

نئی دہلی/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اپریل۔2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ کشمیر اہم مسئلہ ہے ‘ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد اور کشمیری باشندوں کی خواہشات کے مطابق منصفانہ حل ضروری ہے ۔ گزشتہ روز پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری اور ان کے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے درمیان وزارت خارجہ کے صدر دفتر ساؤتھ بلاک میں ملاقات ہوئی 90 منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات کے بعد دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماوٴں کے درمیان خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی پاکستانی ہائی کمیشن کے بیان میں کہا گیاکہ یہ ملاقات دو طرفہ معاملات پر حالیہ پیش رفت پر گفتگو کرنے کا ایک نادر موقع ثابت ہوئی۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم کے پرامن پڑوس کے وژن کے تحت سیکرٹری خارجہ نے بھارت سمیت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ رشتے کے عہد پر زور دیا۔بیان میں کہا گیا کہ دونوں افسران نے جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر گفتگو کی۔بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر اہم مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد اور کشمیری باشندوں کی خواہشات کے مطابق اس کا منصفانہ حل ضروری ہے۔

ملاقات کے حوالے سے پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہاکہ دو طرفہ تعلقات کے تناظر میں ہونے والی حالیہ پیشرفت کے جائزے کے لیے ملاقات سے ایک اچھا موقع ملا۔نفیس ذکریا کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات کے وزیراعظم نواز شریف کے عزم سے آگاہ کیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ملاقات میں کشمیر سمیت تمام حل طلب امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

نفیس ذکریا کے مطابق ملاقات میں پاکستان کے سیکریٹری خارجہ نے مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کا معاملہ زیر بحث آیا ‘ بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ بھارتی ایئر فورس کے پٹھان کوٹ بیس پر حملے کے معاملے کی تحقیقات کا ایشو اٹھایا گیا نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے پاکستان میں مسلسل مداخلت کا سلسلہ بند کئے بغیر خطے میں امن کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ مستقبل میں بھی دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا عمل جاری رکھا جائے گا ۔

انہوں نے پاکستان سے گرفتار ہونے والے را ایجنٹ اور بلوچستان اور کراچی میں ہونے والی تخریبی کارروائیوں کے حوالے سے بھارت کو پاکستانی حکومت کی تشویش سے آگاہ کیا ۔ اعزاز چودھری نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزموں کو چھوڑنے کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا ۔

متعلقہ عنوان :