ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا پانامہ لیکس کے انکوائری کمیشن کیلئے نئے قانون کے تحت ٹی او آرز بنانے پر اتفاق

پانامہ لیکس کے انکشافات بہت اہم ہیں، حکومت کمیشن کے معاملے پر سولو فلائٹ کررہی ہے ،فی الفور قومی مشاورت کا عمل شروع کیا جائے،فارق ستار حکومت نئے قانون کے تحت ٹی او آر بنائے ،کمیشن اور ان کے ٹی او آر پر حکومت کو پہلے ہی دن سے اپوزیشن سے بات کرنا چاہیے تھا، اعتزاز احسن

پیر 25 اپریل 2016 21:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 اپریل۔2016ء) ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے پانامہ لیکس کے انکوائری کمیشن کیلئے نئے قانون کے تحت ٹی او آر بنائے جانے پر اتفاق کرلیا ، میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ڈاکٹر فاروق ستار کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے اعتزاز احسن کے رہائش گاہ پر پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پانامہ لیکس کے انکشافات بہت اہم ہیں حکومت کمیشن کے معاملے پر سولو فلائٹ کررہی ہے حکومت سولو فلائٹ کی بجائے فی الفور قومی مشاورت کا عمل شروع کیا جائے اور تمام سیاسی جماعتوں سے رائے لیا جائے پانامہ لیکس کا بحران محض قومی مشاورت سے ہی ختم ہوسکتی ہے حکومت نے اس معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ باقاعدہ مشاورت نہیں کی حکومت نے اس بحران کا حل نہیں نکالا تو اس بحران سے عوام میں بے چینی کی کیفیت میں مزید اضافہ ہوگا جس سے جمہوریت کو نقصان ہوگا اور نقصان ملک کا ہوگا انہوں نے مطالبہ کیا کہ پانامہ لیکس پر اتفاق رائے سے کمیشن کے ضابطہ کار طے کرلیا جائے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ کرپشن کیخلاف آواز اٹھائی ہے اس معاملے پر بلاامتیاز ہر ایک کا احتساب ہونا چاہیے کرپشن کا خاتمہ اصل میں ایم کیو ایم کی بنیادی پالیسی ہے اس موقع پر سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ک الطاف حسین کی تقریر پر پابندی آئین کے آرٹیکل 19کے منافی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور پانامہ لیکس کے معاملے پر نئے قانون کے تحت ٹی او آر بنائے جائے کمیشن اور ان کے ٹی او آر پر حکومت کو پہلے ہی دن سے اپوزیشن سے بات کرنا چاہیے تھی جبکہ نواز شریف نے اپنی لوگوں سے مشاورت کرکے اپنی مرضی کے ٹی او آر بنائے جیسے یہ سیاسی جماعت کے متعدد کروادیتے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے پانامہ لیکس پر انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ کمپنی کی خدمات لینے پر اتفاق کیا بین الاقوامی فرانزک کمیٹی آڈٹ کے ماہر کے بغیر احتساب نہیں ہوسکتا انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے وفد کے ساتھ اس ایشو پر زیادہ تر معاملات پر سوچ ایک ہی ہے