موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ بڑا چیلنج ہے ، پاکستان کیلئے اس کے اثرات بہت خطرناک ہیں،پرویزخٹک

پاکستان پہلے ہی سے جنگلات کی کمی،موسمی تغیرات، خشک سالی اور سیم و تھور جیسے بے شمار مسائل کا سامنا کر رہا ہے رواں مالی سال کے دوران حکومت نے فارسٹ انسٹیٹیوٹ کو 271ملین روپے دیئے ہیں ،اگلے مالی سال میں 396ملین روپے مختص کئے جائینگے،وزیراعلی خیبرپختونخوا کا فارسٹ انسٹیٹیوٹ کی گولڈن جوبلی کانووکیشن سے خطاب

پیر 25 اپریل 2016 20:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اپریل۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ماحولیاتی ماہرین پر زور دیا کہ وہ مقامی حالات اور ضروریات سے ہم آہنگ تحقیق پر توجہ دیکر جنگلات کے فروغ اور مقامی ماحول کے تحفظ کیلئے پائیدار اور کم خرچ مقامی حل تلاش کرکے ترقیافتہ اور،خوشحال معاشرے کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ وہ پیر کے روز پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کے گولڈن جوبلی کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان، صوبائی وزراء شاہ فرمان خان، محمد عاطف معاون خصوصی برائے ماحولیات، اشتیاق ارمڑ کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ، عمائدین ، طلبا اور اساتذہ نے شرکت کی۔تقریب سے پاکستان تحریک انصاف عمران خان ، معاون خصوصی اشتیاق ارمڑ اور سیکرٹری ماحولیات سید نذر حسین شاہ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل حکیم شاہ نے ادارے کی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے ادارے کو فارسٹ یونیورسٹی دینے کا مطالبہ کیا ۔ وزیراعلیٰ نے ادارے کے منتظمین کو فارسٹ ریسرچ اور فارسٹ ایجوکیشن کی ملکی ضروریات کو انتہائی احسن طریقے سے پورا کرنے پر مبارکباد ی۔ انہوں نے قومی سطح پر اپنی نوعیت کے منفرد ادارے کی جنگلات، جنگلی حیات اور ماحولیات اور دیگر متعلقہ شعبوں میں تدریسی، تربیتی اور تحقیقی خدمات کو سراہا۔

انہوں نے فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کے استحکام کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت پورے پاکستان میں پھیلے ہوئے اس ادارے کے انفراسٹرکچر کو برقرار رکھنے میں اس ادارے کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران حکومت نے اس ادارے کو 271ملین روپے دیئے ہیں جبکہ اگلے مالی سال میں 396ملین روپے اس کیلئے مختص کئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ ایک بڑا چیلنج ہے اور پاکستان کیلئے اس کے اثرات بہت خطرناک ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی سے جنگلات کی کمی،موسمی تغیرات، خشک سالی اور سیم و تھور جیسے بے شمار مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے اس مسئلہ کا احساس کرتے ہوئے اس کو پارٹی کے منشور میں شامل کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت گرین گروتھ انیشیٹیو پروگرام کا افتتاح اس ادارہ ہی میں کر چکی ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں جنگلات کے فروغ اور ماحول کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے جس میں سرفہرست بلین ٹری سونامی منصوبہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پانچ سال پر محیط منصوبہ پورے ملک میں اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے جس کے تحت صوبے میں ایک ارب پودے لگائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے اثرات جنگلات کے فروغ، ماحول کی بہتری، سیلابوں سے بچاؤ کے علاوہ صوبے کی معیشت پر بھی پڑیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں اب تک 24کروڑ پودے لگائے گئے ہیں جبکہ اس سال کے اختتام پر 34کروڑ درخت لگائے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کو فارسٹ یونیورسٹی کا درجہ دینے کے مطالبے پر غور کرنے کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :