تھر پارکر میں غذائی قلت کے پیش نظر سینکڑوں اموات: تحقیقاتی کمیشن نے رپورٹ تیار کرلی، کمیشن نے تھر کو آفت زدہ قرار دینے کی سفارش کردی، تھر میں غذائی قلت کی ذمہ دارسندھ حکومت اور صوبائی محکمے ہیں،تھر میں محکمہ بہبود آبادی کی کارکردگی زیروہے۔عدالت کے حکم پر سندھ حکومت کے قائم کردہ تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 25 اپریل 2016 17:39

تھر پارکر میں غذائی قلت کے پیش نظر سینکڑوں اموات: تحقیقاتی کمیشن نے ..

تھرپارکر( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔25اپریل۔2016ء) :تھر پارکر میں غذائی قلت کے پیش نظر سینکڑوں اموات پر بنائے گئے تحقیقاتی کمیشن نے رپورٹ تیار کرلی ہے،تحقیقاتی کمیشن کی300 صفحات پر مشتمل رپورٹ چیف سیکرٹری سندھ کو ارسال کردی گئی ہے،رپورٹ میں کمیشن نے تھر کو آفت زدہ قرار دینے کی سفارش کی ہے ۔تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق تھر میں غذائی قلت کی ذمہ دارسندھ حکومت اور صوبائی محکموں پر عائد ہوتی ہے ۔

تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تھر میں چائلڈ میرج بل پر عمل نہیں کیا جارہا۔کم عمری میں شادیاں کمزوربچوں کی پیدائش کا سبب بنتی ہیں۔تھر میں محکمہ بہبود آبادی کی کارکردگی زیرو ہے۔جبکہ محکمہ تعلیم،صحت،زراعت،آبپاشی اور لائیوسٹاک، جنگلات،ریونیو،سیاحت ،ماحولیات ذمہ دار ہیں انہوں نے کوئی کام نہیں کیا۔

(جاری ہے)

افسران کی تقرری اور تبادلے میرٹ کے خلاف کیے گئے ہیں۔

کمیشن نے مزید کہا کہ تھرمیں تین سال میں6ڈپٹی کمشنرز تبدیل ہوئے۔اسی طرح ہسپتالوں میں ڈاکٹر کی کمی اور پھر ڈاکٹرز کی تنخواہیں بھی کم ہیں،ڈاکٹر کی تنخواہ 4لاکھ کی جائے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ محکمہ آبپاشی کے ناقص کارکردگی کے باعث تھر لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں ہے لیکن صاف پانی کی فراہمی کیلئے آر او پلانٹ لگانا مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔واضح رہے عدالت کے حکم پر سندھ حکومت نے تھر کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن قائم کیا تھا جس نے آج اپنی تحقیقاتی رپورٹ تیا ر کی ہے۔

متعلقہ عنوان :