Live Updates

وفاقی وزیر انوشہ رحمان خان کی زیرصدارت میں فریکوینسی سپیکٹرم کی نیلامی کے لئے ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ، کمیٹی نے فریکونسی سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے پالیسی فریم ورک کے مسودہ کو حتمی شکل دے دی

اتوار 24 اپریل 2016 21:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) ملک میں موبائل براڈ بینڈ شعبہ کے ایک اور وعدے کی تکمیل کی جانب تاریخی پیشرفت کرتے ہوئے وزیراعظم کی طرف سے تشکیل دی گئی ایڈوائزری کمیٹی فریکوینسی سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے پالیسی فریم ورک کے مسودہ کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت 2014ء کی نیلامی میں باقی رہ جانے والے سپیکٹرم نیلام کئے جائیں گے۔

پی ٹی اے اور دیگر مارکیٹ پہلوؤں کی طرف سے لگائے گئے پیشہ وارانہ مارکیٹ تخمینہ کو مدنظر رکھتے ہوئے نیلامی کرانے کیلئے پالیسی کو حتمی شکل دینے کا ٹاسک جس ایڈوائزری کمیٹی کو دیا گیا تھا جس کا اجلاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کی انچارج وفاقی وزیر انوشہ رحمان خان کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ اس ضمن میں 2014ء کی شفاف نیلامی اور تھری جی اور فور جی کے لائسینسوں کے اجراء کے بعد پاکستان موبائل براڈ بینڈ ٹیکنالوجی کے حامل جدید ممالک کے برابر آگیا ہے۔

(جاری ہے)

براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 2014ء کی نیلامی کے بعد 3.5 ملین تھی جو دو سال سے بھی کم عرصہ میں یہ تعداد 28 ملین ہوگئی ہے اور مانگ مزید بڑھ رہی ہے۔ موبائل براڈ بینڈ سروسز کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر مزید فریکونسی سپیکٹرم درکار ہوں گے۔ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ سطحی کثیر الجہت ایڈوائزری کمیٹی اور تشکیل دی گئی تھی تاکہ وہ اس ضمن میں فریکونسی براڈ بینڈ کی شفاف نیلامی کیلئے فریم ورک کے ڈھانچہ کو حتم شکل دی جاسکے۔

ماضی میں تفصیلی غور و خوض کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ جونہی سپیکٹرم کیلئے طلب بڑھے گی۔2016ء میں فروخت سے باقی رہنے والے 1800 اور 850 میگاہرٹز بینڈز کو دوسرے مرحلہ میں نیلام کیا جائے گا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ 850 میگاہرٹز کے دس میگاہرٹز کی نیلامی پہلے مرحلہ میں کی جائیگی۔ ایڈوائزری کمیٹی نے مارکیٹ تخمینہ رپورٹ، ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے پی ٹی اے اور ایف اے بی کے تجزیوں کے تناظر میں اور ملک کے دیہی علاقوں میں کم قیمت خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال 2015-16ء میں 850 میگاہرٹز کے مزید سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے پالیسی ڈرافٹ ڈائریکٹو وزیراعظم سے حتمی منظوری کیلئے تیار کرلیا ہے۔

اجلاس کے اختتام پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی انچارج وزیر انوشا رحمان نے کہا کہ حکومت نے مارکیٹ کو فریکوینسی سپیکٹرم کی فراہمی کر رہی ہے تاکہ موبائل کمپنیاں اپنی سروسز کو مقابلتاً توسیع دے سکیں اور پاکستانی صارفین اور ملکی ڈیجیٹل معیشت کے فائدہ کیلئے سروس کے عالمی معیار پر پورا اترا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان ملک کے شہری اور دیہی علاقوں کے صارفین ٹیلی کام سروس کی ضرورت میں درکار سہولیات کی فراہمی کیلئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

اجلاس میں ایڈوائزری کمیٹی کے اراکین بیرسٹر ظفر اللہ خان، وزارت قانون و انصاف کے افسران، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری قانون و انصاف اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام ڈویژن کے علاوہ پی ٹی اے، اقتصادی امور ڈعیژن، ایف اے بی کے حکام نے شرکت کی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات