Live Updates

پرویز رشید نے تحریک انصاف کے یوم تاسیس کے جلسے کو پپٹ شو قرار دیدیا، عمران خان کا کمیشن سے پیچھے ہٹنا نواز شریف کی اخلاقی فتح ہے ، عمران کی داڑھی میں بال نہیں تنکے ہیں، عمران خان نے کمیشن سے بھاگنا شروع کر دیا ہے، شریف خاندان پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں ان کی تین مرتبہ تحقیقات ہوچکی ہیں،پی ٹی آئی کے جلسوں میں وہ لوگ پیسہ لگاتے ہیں جن پر قبرستانوں کی زمینوں پر قبضے کرنے کا الزام ہے،عمران خان کی سیاست کے اخراجات برداشت کرنے والے ٹیکس چوری کرتے ہیں اور غیر قانونی طور پر دولت اکٹھی کرتے ہیں، وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ اگر الزام ثابت ہوا تو وہ گھر چلے جائیں گے، عمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اس جذبے کا اظہار کریں،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سنیٹر پرویز رشید کی پریس کانفرنس

اتوار 24 اپریل 2016 19:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سنیٹر پرویز رشید نے تحریک انصاف کے یوم تاسیسکے جلسے کو پپٹ شو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کا کمیشن سے پیچھے ہٹنا نواز شریف کی اخلاقی فتح ہے ، عمران کی داڑھی میں بال نہیں تنکے ہیں، عمران خان نے کمیشن سے بھاگنا شروع کر دیا ہے، شریف خاندان پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں ان کی تین مرتبہ تحقیقات ہوچکی ہیں،پی ٹی آئی کے جلسوں میں وہ لوگ پیسہ لگاتے ہیں جن پر قبرستانوں کی زمینوں پر قبضے کرنے کا الزام ہے،عمران خان کی سیاست کے اخراجات برداشت کرنے والے ٹیکس چوری کرتے ہیں اور غیر قانونی طور پر دولت اکٹھی کرتے ہیں، وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ اگر الزام ثابت ہوا تو وہ گھر چلے جائیں گے، عمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اس جذبے کا اظہار کریں۔

(جاری ہے)

اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز رشیدنے کہاکہ پانامہ دستاویزات میں وزیراعظم کے خاندان کیخلاف قانون شکنی کا کوئی الزام نہیں ہے،کمیشن کا مقصد آف شورکمپنیوں سے متعلق قانونی پہلو کاجائزہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خاندان نے ملکی اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی ہے،انتخابی کمیشن کی رپورٹ آنے پر عمران خان نے حاضر سروس ججز پر الزام عائد کیا ہے جس پر قانوی برادری نے سخت تنقید کی ہے، عمران خا ن کی الزام تراشیوں کی وجہ سے ہی پہلے ہی معاملہ ریٹائرڈ ججز کو بھیجنا چاہئے تھا،انہوں نے کہا کہ حالیہ الزامات پر ہمارا ماضی میں بارہا احتساب ہوا ہے لیکن عمران خان صاحب اب آپکا پہلی بار احتساب ہوگا۔

پرویز رشید نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں میاں محمد شریف کو ان کے دفتر سے گرفتارکیا گیا،ہمارے ضمیر پر بوجھ ہوتا تو کبھی اپنے آپ کو احتساب پیش نہ کرتے،اور شریف خاندان کے دیگر افراد کو بھی پیپلزپارٹی کے دور میں گرفتارکیا گیا،ہمارا تیسرا احتساب جنرل مشرف کے دورمیں ہوا لیکن ہم پر تینوں بارایک پیسے کی بدعنوانی کی ذمہ داری نہیں آئی ہے،ہمارا دامن صاف ہے اس لئے مخالفین کے چیلنجز کو قبول کیا ہے،انہوں نے کہا کہ قرضوں کی معافی اور بیرون ملک جائیدادوں کی کمیشن نے تحقیقات کرنی ہیں،بینکوں سے قرضے ہڑپ کرنے والوں نے بیرون ملک جائیدادیں بنائیں ہیں،عمران خان کی ظاہر آمدن سے تو ان کے طیارے نہیں اڑسکتے اوراسکی ظاہر آمدن سے بنی گالہ کے بجلی کے بل بھی ادانہیں ہوسکتے،ہم اپنی آمدن کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے،بات دور تک جائے گی،عمران خان تحقیقاتی کمیشن سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں،عمران خان اور ان کے ساتھیوں کو بھی احتساب کی چھلنی سے پہلی بار گزرنا پڑے گا،احتساب کی چھلنی سے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کو بے نقاب کریں گے،عمران خان کے چہرے سے بہت سے نقاب اتریں گے۔پرویز رشید نے کہا کہ قوم نے عمران کے یوٹرن گالم گلوچ اورالزام تراشی والے روپ دیکھ لئے ہیں۔

وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں،عوامی مطالبات کو مدنظر رکھ کر ہی کمیشن کے شرائط متعین کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ کمیشن بننے سے عمران کا جھوٹ عیاں ہوگیا اسی لیے وہ حیلے بہانے کررہے ہیں،اب اختیار کی چھلنی سے عمران خان اورانکے ساتھیوں کی سیاست کو بے نقاب کریں گے۔پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کے چہرے سے بہت سے نقاب اترتے ہیں،قوم نے عمران کے یوٹرن،گالم گلوچ اورالزام تراشی والے روپ دیکھ لئے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ عمران خان کی سیاست کے اخراجات برداشت کرنے والے ٹیکس چوری کرتے ہیں اور غیر قانونی طور پر دولت اکٹھی کرتے ہیں، پہلے ان کا مطالبہ جامع کمیشن کے قیام کا تھا اور عمران خان نے سینے پر ہاتھ رکھ کر کہا تھا کہ پہلے ان کا احتساب ہو لیکن جب ہم نے بہادری کیساتھ کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا تو وہ اپنے سابقہ موقف سے پھر گئے۔

پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ عمران کی داڑھی میں بال نہیں، تنکے ہیں، عمران خان نے کمیشن سے بھاگنا شروع کر دیا ہے۔ پرویز رشید نے مزید کہا کہ ایف نائن پارک میں پپٹ شو ہو رہا ہے، پپٹ شو کے لئے پیسہ دائیں بائیں موجود لوگوں سے میسر ہوتا ہے، جن پر ای او بی آئی کے الزامات لگے وہ عمران کے خرچے برداشت کرتے ہیں۔ پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ اگر الزام ثابت ہوا تو وہ گھر چلے جائیں گے، عمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اس جذبے کا اظہار کریں۔

اس موقع پر بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ کمیشن نے تین طرح کے پاکستانیوں سے تحقیقات کرنی ہیں،پاکستانی شہری،پاکستانی نژاد اورپاکستان میں قانونی وجود رکھنے والے اداروں کی تحقیقات ہونگی۔انہوں نے کہا کہ کمیشن تحقیقات کرے گا کہ کہاں رشوت لی گئی اور بدعنوانی ہوئی۔کمیشن کو بااختیار بنانے کیلئے قانون میں درج نکات کا واضح متعین کردیا ہے اوریہ کمیشن کسی بھی ٹیکس آڈٹ کے ماہر اورادارے کی خدمات حاصل کرسکے گا۔

بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ کمیشن کسی بھی ٹیکس آڈٹ کے ماہر اورادارے کی خدمات حاصل کرسکے گا اوربیرون ملک اپنا نمائندہ بھیجنے کا اختیار حاصل ہوگا،کمیشن کو یہ بھی حق حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی مقام سے تمام دستاویزات حاصل کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام وفاق اورصوبائی ادارے اس کمیشن کی معاونت کے پابند ہوں گے،ٹیکس سے متعلق تمام سرکاری ادارے کمیشن کی معاونت کے پابند ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن کے تمام اخراجات حکومت اداکرے گی،کیبنیٹ ڈویژن کمیشن کو ہرطرح کی سہولت فراہم کرے گی،کمیشن کے ارکان کی تعداد کا فیصلہ بھی چیف جسٹس آف پاکستان کریں گے۔بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ کمیشن کے لئے سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بھی شامل کیا جاسکتاہے اورتوہین عدالت کے خلاف کارروائی کے اختیارات بھی ہونگے۔انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت ایف بی آر اس کمیشن کو معاونت کا پابند ہے،ٹیکس کا کسی بھی قسم کا ریکارڈ کمیشن کو درکا رہوا تو فراہم کیا جائے گا۔

کمیشن میں آکر بیان دینے والے کوقانونی تحفظ حاصل ہوگا۔بیرسٹر نے کہا کہ کمیشن کو غیرملکی ماہر اداروں سے معاونت کا بھی اختیار ہوگا،ملکی قوانین کے مطابق عالمی ٹاسک فورس کا قیام نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تحقیقاتی اداروں کو دنیا میں کہیں سے بھی معلومات لینے کا حق ہے، پانامالیکس کا معاملہ جلد حل ہونا حکومت کے سیاسی مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات کتنے عرصے میں کرنی ہیں اسکا اختیار بھی کمیشن کو حاصل ہے،سپریم کورٹ کمیشن کے پاس قرض نادہندگان کی تمام معلومات پہلے ہی موجود ہیں،بینک قرض معافی کی تحقیقات مشکل ہیں نہ ہی زیادہ عرصہ درکارہوگا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات