عدالتی کمیشن کا قیام خوش آئند ہے ، حزب اختلاف کی آراء کو بھی مدنظر رکھا جائے‘علامہ ساجد نقوی

تحقیقات کے طریقہ کار کے تعین میں اپوزیشن کو نظر انداز کرنا نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوگا‘قائد ملت جعفریہ کی گفتگو

اتوار 24 اپریل 2016 16:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) قائد ملت جعفریہ اوراسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے حکومت کی جانب سے پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ حزب اختلاف کی آراء کو بھی مدنظر رکھا جائے، معاملے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے کمیشن کے ٹی او آرز کے حوالے سے اپوزیشن کو نظر انداز کیاگیا تو یہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوگا، فلاحی ریاست کے تصور کو عملی شکل دینے کیلئے اب عملی اقدامات بھی اٹھانا ہونگے۔

شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری سے ملکی سیاسی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ اپوزیشن کے دباو میں ہی سہی، چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کا حکومتی فیصلہ خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ عدلیہ ہی اس کام کو بہتر انداز میں انجام دے سکتی ہے لیکن محترم چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن اس وقت موثر ثابت ہوگا جب ملک کی اکثریت میں اتفاق رائے پیدا ہوجائیگا اور حکومت اپوزیشن کو اس معاملے پر قائل کرنے میں مکمل کامیاب ہوجائیگی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت کو چاہیے کہ اس معاملے پر مزید سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حزب اختلاف کی آراء پربھی غور کرے اور کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس کے حوالے سے اپوزیشن کی آراء شامل کرتے ہوئے انہیں اعتماد میں لے تاکہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھے اور مستقبل کا لائحہ عمل تجویز کرے ۔ ان کاکہنا تھا کہ اگر معاملے پر اتفاق رائے قائم نہ کیاگیا تو پھر مسائل بڑھتے جائیں گے اور اس نظر اندازی کے باعث کمیشن کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہونگے۔

ہمیں اب ایسا طریقہ کار وضع کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سیکنڈلز سے ہمیشہ کیلئے جان چھوٹ سکے ۔اسلامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ ملک پاکستان فلاحی ریاست کے تصور کے ساتھ ابھرا تھا جوشاید اب دھندلا چکاہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل میں اتفاق رائے پیدا کیا جائے اور اگر ملک کے وسیع تر مفا د میں اس معاملے پرکثرت رائے قائم کرلی جائے تو فلاحی ریاست کا تصور عملی شکل اختیار کرلے گاجس سے ملک کا مستقبل تابناک اور روشن ہوجائیگا۔

متعلقہ عنوان :