پاکستانی برامدات کا حجم کم نہیں ہوا بلکہ بڑھا ہے، عالمی کساد بازاری ، قیمتوں میں کمی کے سبب برامدی آمدنی متاثرہوئی ہے،ٹریڈ ڈپلومیسی کو فعال بنا کر برامدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے

یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چیئرمین میاں شاہد کا بیان

اتوار 24 اپریل 2016 14:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چیئرمین میاں شاہد نے کہا ہے کہ پاکستانی برامدات کم نہیں ہوئیں بلکہ بڑھی ہیں۔عالمی کساد بازاری، تیل کی قیمتوں میں کمی اوراس سے اجناس کی قیمتوں میں آنے والے زوال کے باوجود ملکی برامدت میں اضافہ ہوا ہے مگر اس سے ہونے والی آمدنی میں کمی آئی ہے جسے برامدات کے زوال سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کو بین الاقوامی منڈی کے حالات اور اجناس کی عالمی قیمتوں سے استثناء حاصل نہیں۔میاں شاہد نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ٹریڈ ڈپلومیسی کو فعال بنا کر برامدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔اس سلسلہ میں چودہ کھرب روپے کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو اولیت دینے کی ضرورت ہے۔ برامدات کے شعبہ میں بنیادی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے جسکے بغیر صورتحال بہتر نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

کپاس کی فصل کی امدادی قیمت مقرر کی جائے اور اس فصل کے کاشتکاروں کو بیل آؤٹ کیا جائے۔ کپاس کی فصل کی تباہی سے 1.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جس سے جی ڈی پی میں ایک فیصد کمی آئے گی جبکہ ٹیکسٹائل برامدات میں 3.5 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے جو اس صنعت سے وابستہ 35لاکھ افرادکے روزگار کیلئے خطرہ ہے۔ حکومت کی جانب سے ریٖفنڈ کی ادائیگی کا فیصلہ لائق تحسین ہے اور اس سلسلہ میں ٹیکسٹائل کے شعبہ کو اولیت دینے کی ضرورت ہے۔بجٹ سے قبل ہی برامدات کے متعلق پالیسیوں پر نظر الثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :