ماحولیاتی تبدیلیوں کے سخت اور مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان اپنی ادارہ جاتی ساخت کو مضبوط بنا رہا ہے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کی کونسل اور ماحولیاتی تبدیلی کا ادارہ قائم کرے گا ، اقتصادی ترقی پاکستان کی قومی ترجیح ہے ، پاکستان طویل المدت پائیدار ترقی کے ویژن 2025 ء پر عمل پیرا ہے ‘ پیرس معاہدہ دنیا کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ، اپوزیشن میں نہ مانوں کی ضد پر اڑی ہوئی ہے‘ جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ پورا کیا تو بیان بد لے جارہے ہیں

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیرس ماحولیاتی معاہدہ پر دستخط کے بعد خطاب اور میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 23 اپریل 2016 21:46

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 اپریل۔2016ء) وفاقی و زیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن میں نہ مانوں کی ضد پر اڑی ہوئی ہے‘ تمام جماعتوں نے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا تھا وہ پورا ہوا تو اب پھر بیان بدلا جا رہا ہے ‘ پاکستان طویل المدت پائیدار ترقی کے ویژن 2025 ء پر عمل پیرا ہے ‘ ماحولیاتی تبدیلیوں کے سخت اور مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان اپنی ادارہ جاتی ساخت کو مضبوط بنا رہا ہے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کی کونسل اور ماحولیاتی تبدیلی کا ادارہ قائم کرے گا ، اقتصادی ترقی پاکستان کی قومی ترجیح ہے،پیرس معاہدہ دنیا کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے،کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے سخت اور مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان اپنی ادارہ جاتی ساخت کو مضبوط بنا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیرس ماحولیاتی معاہدہ پر دستخط کے بعد خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہیں عالمی درجہ حرارت میں اضافہ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ان اثرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کی کونسل اور ماحولیاتی تبدیلی کا ادارہ قائم کرے گا، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی سرگرمیوں کے ضمن میں وفاقی بجٹ کا 5 فیصد مختص کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ دیگر نوعیت کے اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مناسب وسائل کی فراہمی ضروری ہے، عالمی سطح پر ان تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کھربوں ڈالر درکار ہیں، ان میں سے ایک بڑا حصہ ترقی پذیر ممالک میں خرچ ہونا چاہئے کیونکہ ان ممالک میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی مشکلات اور دیگر مسائل بہت زیادہ ہیں، اس ضمن میں ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے 100 ارب ڈالر کے ہدف کا حصول اہمیت کا حامل ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے معاہدے پر 175 ممالک نے دستخط کئے ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی معاہدے پر اتنی زیادہ تعداد میں ممالک نے دستخط کئے ہیں۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے معاہدے پر دستخط کو تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے وقت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اب ایک ایکشن پلان سامنے نظر آیا ہے اور ہمیں اس ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرنا ہو گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان نے پیرس معاہدے پر دستخط کئے ہیں کیونکہ ان کے مقاصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے عالمی کنونشن سے مطابقت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں 5 ہزار سے زائد گلیشیئر موجود ہیں جن کے پگھلنے کا عمل جاری ہے اور ان کے حجم میں دنیا کے دیگر خطوں کے مقابلہ میں زیادہ تیزی سے کمی آ رہی ہے، ملک میں حالیہ برسوں کے دوران سیلاب آنے کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ان چیلنجوں کی وجہ سے ملک میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی پاکستان کی قومی ترجیح ہے اور اس ضمن میں حکومت کی جانب سے اقدامات جاری ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں نہ مانوں کی ضد پر اڑی ہوئی ہے۔ تمام جماعتوں نے پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔ جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ پورا ہوا تو اب پھر بیان بدلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جوڈیشل سمیت ہر قسم کے کمیشن کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہیں۔