Live Updates

کپڑوں کی قیمت کا کوئی قانون نہیں ، گاہکوں اور دکانداروں میں جھگڑے معمول بن گئے

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 23 اپریل 2016 19:44

پیرمحل ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 23 اپریل۔2016ء) ان سلے کپڑوں پر قیمت واضح طورپردرج نہ ہونے سے شہری مشکلات کاشکار ہیں جبکہ گاہکوں اور دکاندارں میں جھگڑے معمو ل بن گئے ہیں لیکن حکومت نے اس جانب کبھی توجہ ہی نہیں دی۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق ان سلے کپڑوں پر قیمت کاواضح طورپردرج نہ ہونے کے باعث نہ صرف شہری مشکلات کاشکار ہیں بلکہ کپڑے پر فیکٹری مالکان کی طرف سے کسی بھی قسم کی قیمت درج نہ ہونے کے باعث گاہک دکانداروں کے رحم کرم پر ہونے کے باعث دکاند ار اپنی من مانی قیمت گاہک سے وصول کرتے ہیں پندرہ بیس سال قبل ان سلے کپڑوں کے تھانوں پربذریعہ اسٹیمپ ہرمیٹرکے بعد قیمت درج ہوتی تھی جس کے باعث گاہک اور دکاندارکے درمیان قیمت کے تعین یالین دین پر کوئی جھگڑا نہ ہوتاتھا لیکن کچھ عرصہ سے مقامی اور صوبائی حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث ان سلے کپڑوں کے تھانوں پر ایسی کوئی پرائس یا اسٹیمپ وغیرہ درج نہیں کی جاتی جسکی وجہ سے کپڑے کے تاجروں اور گاہکوں کو اپنی خریدار ی میں آسانی ہوسکے جس سے اکثر اوقات دکانداروں اور گاہکوں میں نوبت لڑائی جھگڑے تک پہنچ جاتی ہے حکومت پنجاب نے سپیشل پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے ذریعے اشیائے خورد نوش پر تو اپنا قانون جاری کررکھا ہے مگر ان سلے کپڑے پر سالہا سال سے کوئی ایکشن نہ لیا گیا انجمن صارفین کے صدر حاجی اﷲ دتہ نے وفاقی وزیرصنعت وتجارت ،چیمبرآف کامرس فیصل آباد سمیت حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ کپڑے کی ملزمالکان کواس بات کاپابندکیاجائے کہ وہ کپڑے پر بذریعہ اسٹیمپ ہرمیٹرکے بعد قیمتوں کا اندراج کریں تاکہ آئے روز کے جھگڑوں سے بچنے سمیت صارفین دکانداروں کی لوٹ مار سے بچ سکیں کپڑے کا ہول سیل کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اگر ملزمالکان ان سلے کپڑے پر پرائس درج کریں توہمیں کیا اعتراض ہے بلکہ ہمیں فیکٹری سے خریداری میں کمیشن سمیت تمام امور میں آسانی پیداہوجائے گی ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :