بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کے لئے وسائل کی کمی نہیں،جام خان شورو

ادویات کی فراہمی کیلئے ایک کروڑ روپے جاری کردیئے گئے ہیں ،ہسپتالوں کی نگرانی و دیکھ بھال کیلئے بورڈ تشکیل دیئے جارہے ہیں،وزیر بلدیات سندھ

ہفتہ 23 اپریل 2016 19:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اپریل۔2016ء) صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کے لئے وسائل کی کمی نہیں ادویات کی فراہمی کے لئے ایک کروڑ روپے جاری کردیئے گئے ہیں تاہم اسپتالوں کی نگرانی و دیکھ بھال کے لئے بورڈ تشکیل دیئے جارہے ہیں جس میں ایسے لوگ شامل ہوں گے جو خدمت کا جذبہ رکھتے ہوں تاکہ وسائل درست طریقہ سے استعمال ہوں اور بلاتخصیص شہریوں کی خدمت ہو، ہیٹ اسٹروک کی پیشنگوئی کے باعث شہر میں 58 اسپتالوں اور 73 ڈسپنسریوں میں ایمرجنسی طبی مراکز قائم کئے ہیں جبکہ محکمہ بلدیات کے زیرانتظام 40 سینٹرز کام کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو لانڈھی میڈیکل کمپلیکس اور امراض قلب سینٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سیکریٹری بلدیات نور محمد لغاری، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد، سینئرڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹرمحمد علی عباسی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک کی پیشنگوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے پیشگی حفاظتی اقدامات کئے ہیں ایمرجنسی طبی مراکز میں ادویات سمیت تمام ضروری سہولیات مہیا کردی گئی ہیں اور ان انتظامات کو دیکھنے کے لئے آج اچانک دورہ کیا ہے تاکہ انتظامات کا جائزہ لیا جاسکے اور کسی جگہ کوتاہی یا کمی ہو تو اس کو درست کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر کے 58اسپتالوں اور 73ڈسپنسریوں میں جبکہ محکمہ بلدیات نے 40 ایمرجنسی طبی مراکز قائم کئے ہیں جہاں تمام سہولتیں موجود ہیں، ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف تعینات کردیئے گئے ہیں جبکہ ادویات وافر مقدار میں موجود ہیں اس حوالے سے کوئی شکایت نہیں ہونی چاہئے اگر شکایت ہوئی تو کارروائی کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریض کو پانی اور دیگر مشروبات زیادہ سے زیادہ استعمال کرائے جائیں جبکہ بخار و دیگر علامات برقرار رہیں تو مریض کو فوری طور پر قائم کئے گئے ایمرجنسی طبی سینٹرتک پہنچایا جائے، حکومت نے اسی لئے ایمرجنسی طبی سینٹرز کو پورے شہر کے ہر ضلع میں قائم کئے ہیں تاکہ مریضوں کو قریب ترین سہولت مہیا ہوسکے، انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک کی ہلاکتوں کی تصدیق محکمہ صحت ہی کرسکتا ہے تاہم ابھی تک اس کی کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی اس میں یہ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ جو بھی اموات ہوئی ہیں آیا اس کی وجہ ہیٹ اسٹروک تھی یا کوئی اور مرض۔

وزیر بلدیات نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کو بہتر بنانے کے لئے وسائل کا کوئی مسئلہ نہیں ادویات کی فراہمی کے لئے ایک کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں تاہم اسپتالوں کی نگرانی و دیکھ بھال کے لئے بورڈ تشکیل دیئے جائیں گے ان میں ایسے افراد کو شامل کیا جائے گا جو خدمت کا جذبہ رکھتے ہوں تاکہ فراہم کئے جانے والے وسائل درست استعمال ہوں اور شہریوں تک ادویات پہنچیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آج اچانک دورہ کیا ہے اور اسپتال کی صفائی ستھرائی بہتر تھی اتنے کم وقت میں اتنی اچھی صفائی نہیں ہوسکتی اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ انتظامیہ توجہ دے رہی ہے تاہم ان کے کچھ مسائل ہیں ان کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ یہ طبی ادارے شہریوں کی خدمت کا مرکز بن سکیں۔ وزیربلدیات نے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کی جانب سے قائم ایمرجنسی ہیٹ اسٹروک مراکز کا بھی دورہ کیا جو مختلف جگہوں پر قائم کئے گئے ہیں اور لانڈھی میڈیکل کمپلیکس اور لانڈھی امراض قلب سینٹر کا تفصیلی دورہ بھی کیا اور مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔

متعلقہ عنوان :