خیبرایجنسی ‘فاٹا میں اساتذہ کا احتجاج جاری‘تعلیمی ادارے بند ہو گئے‘ طلباء کی تعلیم کا حرج ہونے لگا

جمعہ 22 اپریل 2016 20:20

خیبرایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اپریل۔2016ء) لنڈی کوتل،فاٹا میں اساتذہ کا احتجاج جاری،تعلیمی ادارے بند،اپریشن کے ستائے ہوئے طلباء کے قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے فاٹا کے اکثر علاقوں میں اساتذہ نے کلاسوں سے بائیکاٹ اور تالہ بندی ،طلباء نے بھی سکولوں کا رخ نہیں کیا فاٹا کے اساتذہ کی اپگریڈیشن جولائی 2012سے رکی ہو ئی ہے گزشتہ سال دھر نے کے موقع پر یقین دہانیوں کے باوجود مطالبات تسلیم نہیں ہو ئے ،جائز مطالبات کے تسلیم ہو نے تک دھرنا جاری رہیگا،نیشنل پریس کلب کے سامنے مقررین کا خطاب۔

پاکستان کے قبائیلی علاقوں میں سرکاری سکولوں کے اساتذہ سراپا احتجاج جس کے باعث زیادہ ترتعلیمی ادارے آل ٹیچر ایسوسی ایشن فاٹا کے حکم پر غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دیئے گئے فاٹا کے اساتذہ تنطیموں نے اس سلسلے میں اسلام اباد میں احتجاجی دھرنے کا اغاز بھی کیا ہے بدھ کے روز سے فاٹا کے سینکڑوں اساتذہ نے اسلام آباد میں کا رخ کیاجس کی وجہ سے مو صولہ اطلاعات کے مطابق ہڑتال کے باعث زیادہ تعلیمی ادارے بند رہے فاٹاکے محکمہ تعلیم کے اہلکاروں کے مطابق احتجاج کے باعث بشتر مقامات پر کلاسوں سے بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے سکولوں میں طلبہ کی حاضری نہ ہو نے کے برابر ہے والدین نے بتایا کہ فاٹا میں گزشتہ کئی سالوں سے جاری اپریشن نے قبائیلی بچوں کا قیمتی وقت ضائع کیا ہے اور اب فاٹا کے اساتذہ کے ساتھ جو سلوک روا رکھا کیا گیا ہے یہ قبائیلی بچوں کے ہاتھ سے قلم چھیننے کے مترادف ہیں۔

(جاری ہے)

اے ٹی اے فاٹا کے جنرل سیکرٹری نصیر شاہ آفریدی نے رابطے پر بتایا کہ ہمارا احتجاج مطالبات تسلیم ہو نے تک جاری رہیگا۔

متعلقہ عنوان :