وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے موہلنوال، ملتان روڈ سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا

صاحب حیثیت افراد سے قوم کو بہت توقعات ہیں، انہیں عام آدمی کی فلاح کیلئے آگے آنا ہے‘ محمد شہبازشریف دکھی انسانیت کی خدمت کرنیوالے دین ،دنیا دونوں کما رہے ہیں، فلاحی کاموں میں حصہ لینے والے مبارکباد کے مستحق ہیں،وزیراعلیٰ کا تقریب سے خطاب

جمعہ 22 اپریل 2016 19:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اپریل۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے موہلنوال، ملتان روڈ میں سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معروف کاروباری شخصیت شہزاد سلیم اور ان کی فیملی نے انتہائی نیک مقصد کیلئے اس ہسپتال کی تعمیر کا پروگرام بنایا ہے کیونکہ غریب آدمی کو صحت کی معیاری سہولتوں کی فراہمی سے بڑھ کر کوئی اور نیک مقصد نہیں ہو سکتا۔

دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والے دین اور دنیا دونوں کما رہے ہیں اورایسے فلاحی کاموں میں حصہ لینے والے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ وزیراعلیٰ نے عام آدمی کو صحت کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے ہسپتال کی تعمیر کا منصوبہ بنانے پر شہزاد سلیم اور ان کے خاندان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت صدقہ جاریہ ہے اور یہ ہسپتال عام آدمی کو معیاری سہولتوں کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور میں سمجھتا ہو ں کہ اس طرح کے مزید ہسپتال بننے چاہئیں اور عوام کو صحت کی بہترین سہولتوں کی فراہمی میں گیم چینجر ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وسائل کی دولت سے مالامال افراد کو دکھی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے اسی طرح آگے آنے کی ضرورت ہے۔ کم وسائل رکھنے والے طبقات کیلئے دولت خرچ کرنے والے صاحب حیثیت کو اس کا اجر ضرور ملے گا، وسائل رکھنے والے افراد جب اپنی رزق حلال سے کمائی دولت وسائل نہ رکھنے والے افراد پر خرچ کریں گے تو پاکستان حقیقی معنوں میں فلاحی مملکت بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ وسائل کی دولت سے مالامال افراد اور کاروباری شخصیات سے عوام کو بہت توقعات ہیں۔ شعبہ صحت کے ساتھ ایسے افراد کو دیگر شعبوں میں بھی آگے بڑھ کر کام کرنا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا نوپرافٹ ماڈل ایک کامیاب ماڈل ہے اور جب 1998 میں جب مجھے عوام نے پہلی بار وزیراعلیٰ منتخب کیا تو میں نے صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں یہی ماڈل اپنایا تھا اور اس ماڈل کے تحت مخیر حضرات کو ہسپتالوں کے بورڈز کے ممبران بنایا گیا تاکہ وہ صحت کی سہولتوں کو بہتر بنائیں، تاہم بعد میں اکتوبر 1999 آیا جس کے باعث یہ ماڈل پروان نہ چڑھ سکا۔

انہو ں نے کہا کہ نجی شعبے کے ہسپتالو ں کے ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں بھی صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اسی ماڈل پر چلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہمارا مشن ہے اور اس مشن کی تکمیل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ چیئرمین سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال شہزاد سلیم نے بتایا کہ ہسپتال کو 2 مراحل میں مکمل کیا جائے گا اور اس ہسپتال کے ساتھ میڈیکل کالج بنانے کا بھی پروگرام بنایا گیا ہے۔

پہلا مرحلہ 3 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا اور ہسپتال کو نوپرافٹ ماڈل پر چلایا جائے گا۔ ایسے افراد جو استطاعت نہیں رکھتے ان سے کسی قسم کی فیس نہیں لی جائے گی جبکہ صاحب حیثیت افراد سے فیس لی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ملک کے استحکام و سلامتی کیلئے دعا کرائی۔سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کے چیئرمین شہزاد سلیم، ان کی فیملی کے ممبران، صنعتکاروں، کاروباری شخصیات، صوبائی وزیر شیر علی خان اور دانشوروں نے شرکت کی۔