سینیٹ اجلاس ،اپنا گھر اسکیم میں غریبوں کو شہروں میں فلیٹس اور دیہاتوں میں گھر دئیے جائیں گے ،حکومت

جمعہ 22 اپریل 2016 15:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اپریل۔2016ء) سینیٹ کوحکومت نے آگاہ کیا ہے کہ حکومت نے غریب لوگوں کیلئے ملک بھر میں ”اپنا گھر“ اسکیم کا منصوبہ بنایا ہے ،اسکیم کے تحت شہروں میں فلیٹس اور دیہات میں 5مرلے کے گھر تعمیر کئے جائیں گے، وزارت پانی و بجلی نے نیب کے ذر یعے ابھی تک 28.44ملین روپے ریکور یاں ہو گئی ہیں، فروری 2016 تک وفاقی حکومت سمیت چاروں صوبوں ،اے جے کے اور کے الیکٹرک کے ذمے وزارت پانی و بجلی کے 205.761ارب روپے کے واجبات ہیں،نظام صلوٰة یکساں نظام کو اسلام آباد کے بعد پورے پاکستان میں وسعت د ینا چاہتے ہیں جس پر کام جاری ہے، گزشتہ دس سالوں کے دوران نیب نے 71.220ارب روپے ریکور کئے، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران وفاقی سیکرٹریزکی جانب سے اپنے محکموں میں کرپشن کے حوالے سے 26کیسز نیب کو بھیجے گئے، جن میں سے 8کی تحقیقات جاری ہیں، نیب راولپنڈی میں 7،نیب لاہورمیں7،نیب کوئٹہ میں 3 اور کراچی نیب میں 9کیسز بھیجے گئے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو سینیٹ میں اراکین کے سوالوں کے جوابات وفاقی وزراء زاہد حامد،عابد شیر علی،جام کمال،سردار محمد یوسف اور شیخ آفتاب احمدنے دئیے۔قبل ازیں سینیٹر سعید غنی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران وفاقی سیکرٹریزکی جانب سے اپنے محکموں میں کرپشن کے حوالے سے 26کیسز نیب کو بھیجے گئے، جن میں سے 8کی تحقیقات جاری ہیں، نیب راولپنڈی میں 7،نیب لاہورمیں7،نیب کوئٹہ میں 3 اور کراچی نیب میں 9کیسز بھیجے گئے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت نیب میں گریڈ 20 اور گریڈ 21کے 28افسران کام کر رہے ہیں۔ سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران اسلام آباد میں 333سرکاری افسران کو رہائشیں الاٹ کی گئیں۔سینیٹر محمود داؤد خان اچکزئی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے کہا کہ اسلام آباد میں حکومت کی جانب سے نئی رہائشوں کی تعمیر پر پابندی عائد ہے، جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں کوئی نئی سرکاری رہائشی سکیم تعمیر نہیں کی گئی، اس وقت اسلام آباد میں 7227سرکاری رہائش گاہیں دستیاب ہیں۔

سینیٹر ثمینہ عابد کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے کہا کہ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن نے بہارہ کہو ہاؤسنگ اسکیم کیلئے 3ہزار کینال زمین خریدی ہے، اب تک فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائزہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے نام 3135کینال 7مرلے زمین منتقل ہوئی ہے جبکہ 21ہزار کینال زمین کی خریداری کا عمل جاری ہے۔ سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ، کرک اور ہنگو سے 43299بیرل یومیہ تیل کی پیداوار حاصل ہو رہا ہے،اس وقت مذکورہ اضلاع میں آئل ریفائنری کے قیام کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔

سینیٹر سراج الحق کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیرہاؤسنگ اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت سرکاری رہائش گاہوں کیلئے 20247سرکاری ملازمین نے درخواستیں دے رکھی ہیں۔ سینیٹر سراج الحق کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ دو سالوں کے دوران زکوٰة فنڈز میں سے پنجاب کو5428.74ملین روپے، سندھ کو 2244ملین روپے، خیبرپختونخوا کو 1253.97ملین روپے، بلوچستان کو 483.63ملین روپے، اسلام آباد250.32ملین روپے، فاٹا329.77ملین روپے اور گلگت بلتستان کو 132.29ملین روپے زکوٰة فنڈز میں سے دیئے گئے۔

سینیٹر نجمہ حمید کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مذہبی امور سرداریوسف نے کہا کہ نظام صلوٰة کمیٹی نے صرف اسلام آبادکیلئے اذان اور نماز کیلئے یکساں اوقات مقرر کئے ہیں جبکہ وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب و ہم آہنگی کی خواہش ہے کہ نظام کو پورے پاکستان میں وسعت دی جائے۔ سینیٹر محمد طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران نیب نے 71.220ارب روپے ریکور کئے، جس میں سب سے زیادہ 17.089ارب روپے 2012 میں ریکور کئے گئے جبکہ2015ء میں 12.097ارب روپے ریکور کئے۔

سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کے سوال کے جواب میں وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے کہا کہ حکومت نے ملک بھر میں ”اپنا گھر“ اسکیم کا منصوبہ بنایا ہے جس میں ایسے غریب افراد کو اپنا گھر نہیں بنا سکتے ان کو آسان اقساط پر گھر بنا کر دیئے جائیں گے، اس اسکیم کے تحت شہروں میں فلیٹس اور دیہات میں 5مرلے کے گھر تعمیر کئے جائیں گے جن کی مالیت 12 سے 14لاکھ روپے ہو گی، جس میں سے ڈیڑھ لاکھ روپے ایڈوانس لئے جائیں گے اور باقی واجبات 20سالہ آسان اقساط میں ادا کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنا گھر اسکیم کیلئے صوبوں کو خط لکھ دیئے ہیں، خط میں صوبوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اگر غریب افراد کیلئے گھروں کی تعمیر کیلئے کوئی جگہ مختص کر کے وفاقی حکومت کو دینا چاہتے ہیں تو دے دیں، پنجاب، بلوچستان ، کے پی کے نے جگہ دے دی ہے،جس کی ادائیگی کیلئے وزیراعظم نواز شریف جب رقم مختص کریں گے تو اس منصوبے پر باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی نے جو کیسز نیب کو ریکوری کیلئے بھیجے تھے ان میں سے ابھی تک 28.44ملین روپے ریکور ہو گئے ہیں جبکہ فروری 2016 تک وفاقی حکومت سمیت چاروں صوبوں اے جے کے اور کراچی الیکٹرک کے ذمے وزارت پانی و بجلی کے 205.761ارب روپے کے واجبات ہیں جس میں وفاقی حکومت کے ذمے 8.785ارب، آزاد جموں و کشمیر حکومت کے ذمے 61.227ارب، پنجاب حکومت کے ذمے 4.703ارب، خیبرپختونخوا کے ذمے 20.493ارب، سندھ کے ذمے 70.747 ارب، بلوچستان کے ذمے 4.696 ارب ، کے الیکٹرک کے ذمے 35.110ارب روپے واجبات ہیں۔

متعلقہ عنوان :