قصور، چوکیدار کو تشد د کرکے ہلاک کرنیوالے چار پولیس اہلکار نوکری سے فارغ

مقدمہ درج کرکے حوالات میں بند کردیا گیا

جمعرات 21 اپریل 2016 22:42

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 اپریل۔2016ء) ڈی پی او قصور علی رضوی نے چوکیدار کو تشد د کرکے ہلاک کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو نوکری سے فارغ ،مقدمہ درج کرکے حوالات میں بند کردیا گیا ۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے معاون خصوصی ممبر شوشل ویلفیئر لاہور چودھری عبدالشکور کی معاونت سے لواحقین نے مظاہرہ ختم کرکے ریلوے لائن خالی کردی ، ڈی پی او نے موقع پر محنت کش غریب چوکیدار کی بیوہ کو6لاکھ روپے امداد ،متوفی کے بیٹے کو پولیس میں نوکری اور گھرکا خرچہ چلانے کیلئے دس ہزار روپے ماہوار دینے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ کوٹرادھاکشن کی چوکی بھمبہ کے اہلکاروں نے دوگروپوں کی لڑائی میں صلح کروانے والے چار بچوں کے باپ چوکیدار 40سالہ نذیر احمدکو بے بنیاد درخواست پر حراست میں لیا جہاں پولیس اہلکاروں کی چوکیدار سے مبینہ رشوت مانگنے پر تکرار ہوگئی جس پر مذکورہ پولیس اہلکاروں نے چوکیدار نذیر پر بہیمانہ تشدد کرکے اسے ہلاک کرڈالا ،پتہ چلنے پر اہل خانہ سراپا احتجاج بن گئے ،جبکہ پولیس نے مقامی ڈاکٹر کی مدد سے جعلی میڈیکل لیگو لینے کی کوشش کی تاکہ قتل کو ہارٹ اٹیک ثابت کیا جاسکے ،لیکن ناکام رہے ،اس دوران پورا علاقہ سراپا احتجاج بن گیا اور تھانہ کا گھیراؤ کرلیا ،پولیس ملازمین نعش کو گاڑی میں ڈال کر لواحقین کے آگے آگے بھاگتے رہے ،لواحقین نے نواز شریف فارم پر احتجاج کا پروگرام بنایا مگر رائے ونڈ تھانہ پر چار تھانوں کی پولیس نے ان کو روائتی انداز میں روک لیا لیکن بپھرے ہوئے مظاہرین نے ریلوے لائن پر نعش رکھ کر احتجاج شروع کردیا جس کے نتیجہ میں کراچی لاہور ریلوے لائن چار گھنٹے تک جام رہی جبکہ قصور ،مانگااور لاہور روڈ پر ٹائرجلا کر چار طرفہ ٹریفک بلاک کردی گئی ،ڈی پی او قصور کے پہنچنے پر مظاہرین نے ان پر بھی پتھراؤکیا ، لیکن انہوں نے صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا،قبل ازیں پولیس نے مظاہرین پر متعدد بار لاٹھی چارج کیا لیکن مظاہرین کا غصہ کم نہ ہوسکا ،مظاہرین سب انسپکٹر شیخ سرور کو موقع پر لاکر گولی مارنے کا مطالبہ کررہے تھے ،پولیس کی بھاری نفری چار سے زائد گھنٹے تک سٹی پھاٹک پر موجود رہی ،میڈیکل بورڈ کے پوسٹ مارٹم میں پولیس تشدد ثابت ہوگیا تھا ،متوفی کے بھائی کے مطابق پولیس ملازمین نے تلخ کلامی کرنے پر چوکیدار نذیر احمد کو اسلحہ کے بٹ مارنے شروع کردئیے جس سے اس کی حالت غیر ہوگئی، نذیر احمد کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال لیجا یا جارہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گیا، چوکی انچارج شیخ محمد سرور ،کانسٹیبلان محمد اسلم ،محمد ارشد اور ڈرائیورمنیرکے خلاف تھانہ کوٹ رادھا کشن میں مقدمہ228/16 درج کرلیا گیا ،ریلوے ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا کراچی سے لاہور آنیوالی خیبر میل ایکسپریس کو کوٹ رادھا کشن ،ملتان ایکسپریس کو چھانگا مانگا جبکہ لاہور سے کراچی جانیوالی دو ریل گاڑیوں کراچی ایکسپریس اور موسیٰ پاک ایکسپریس کو رائے ونڈ ریلوئے اسٹیشن پر تین گھنٹے روکا گیا۔

متعلقہ عنوان :